تنہا ایسا کوئی فیصلہ نہیں کروں گا جس سے اتحاد کو نقصان پہنچے ۔ قاضی حسین احمد ۔۔مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کیخلاف کل جمعتہ المبارک کو ملک میں بھر یوم احتجاج منایا جائیگا۔آج امت مسلمہ کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے ‘امت مسلمہ متحد ہو جائے ۔ ڈاکٹر الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ

جمعرات 8 فروری 2007 17:19

لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین08فروری2007 ) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ میں تنہا کوئی ایسا فیصلہ نہیں کروں گا جس سے ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچے اتحاد میں شامل تمام جماعتیں ایم ایم اے کے فیصلوں کی پابند ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں متحد ہو کر آمریت کے خلاف جدوجہد کریں جس سے آمریت کا خاتمہ ممکن ہو سکے ۔

مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کے خلاف کل جمعتہ المبارک کو ملک میں بھر یوم احتجاج منایا جائے گا علماء اپنے خطبات میں اسکی مذمت کریں گے ۔ وہ گزشتہ روز منصورہ میں سعودی عرب کے وزارت ثقافت و مذہبی امور کے وفاقی سیکرٹری ڈاکٹر الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے کی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق صدر محمد رفیق تارڑ ‘ حافظ حسین احمد ‘پیر اعجاز ہاشمی ‘ ابتسام الٰہی ظہیر ‘ حمید الدین مشرقی اور دیگر بھی موجود تھے ۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ اس وقت پورا عالم اسلام مغرب کی چنگیزی کی زد میں ہے اور مسلمانوں کے خلاف جنگ جاری ہے امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ متحد ہو کر پوری دنیا میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں ۔ موجودہ حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ فورا ً اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس بلایا جائے ۔مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کی سازش پورے عالم اسلام کو ہلا کر رکھ دینے کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پورے عالم اسلام کے حکمران اور عوام ملکر مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کی سازش کو ناکام بنا دیں اور اسکے سامنے دیوار بن کر کھڑی ہو جائے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کو شہید کرنے کی سازش کے خلاف ا س طرح کے احتجاج کی ضرورت ہے جس طرح گوانتا نا موبے میں قرآن پاک کی بیحرمتی اور توہین آمیز خاکوں کے واقعات کے موقع پر کیا گیا ۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ فوج کی مداخلت کو ختم کرنے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے تاکہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے آمریت کا راستہ روکا جا سکے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ نے کہا کہ حماس اور اب فتح کو آپس میں لڑا کر دشمن اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے اس وقت امت مسلمہ اور اسکے اسلامی وجود کو بھی خطرات لا حق ہو چکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج امت مسلمہ کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے ہم اس وقت تک ان سازشوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے جب تک ہم متحد نہ ہوئے ۔اگر ہم متحد ہو جائیں تو کسی کو یہ ہمت نہیں پڑے گی کہ وہ ہمیں کوئی نقصان پہنچائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں سعودی عوام اور سعودی ولی عہد کی طرف سے امن ‘ اخوت اور دوستی کا پیغام لیکر آیا ہوں سعودی اور پاکستانی عوام ایک ہیں ۔ پاکستان میں آنے کے بعد مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں اپنے ہی ملک میں ہوں ۔ دونوں ممالک کے تعلقات اور دوستی کی پوری دنیا میں مثال ہے ۔