جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت ،میڈیا کے نمائندوں پر موبائل فون اور کیمرے لے جانے پر پابندی عائد رہے گی، صرف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلاء کو بھی داخلے کی اجازت ہوگی

منگل 17 اپریل 2007 15:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2007ء ) سپریم جوڈیشل کونسل میں غیر فعال چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کے موقع پر بدھ کو بھی میڈیا کے نمائندوں پر موبائل فون اور کیمرے لے جانے پر پابندی عائد رہے گی جبکہ صرف مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلاء کو بھی داخلے کی اجازت ہوگی ۔ سپریم کورٹ سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل آرٹیکل 209 کے تحت جسٹس افتخار محمد چوہدری کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کررہی ہے ۔

بار کے ارکان ذرائع ابلاغ کے نمائندوں اور سپریم کورٹ آنے والے شہریوں کو سماعت کے روز ا س سلسلہ میں جاری کی گئی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے ۔ سپریم کورٹ کے ایسے وکلاء، ایڈووکیٹس آن ریکارڈ جن کے مقدمات کسی بنچ کے سامنے ریفرنس کی سماعت کے دن زیر سماعت ہوں اندر داخل ہوسکیں گے ۔

(جاری ہے)

جبکہ مقدمے کے فریقین کو شناخت کا ثبوت پیش کرنے پر اندر جانے کی اجازت ہوگی ۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ کے وکلاء اور ایڈووکیٹس آن ریکارڈ بار روم اور کورٹ آفسز میں کام کے تحت جاسکیں گے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو کورٹ رومز میں جانے کی اجازت ہوگی تاہم انہیں عوامی استقبالیہ سے آگے موبائل فون یا کیمرے لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ سپریم کورٹ کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ وکلاء ذرائع ابلاغ کے نمائندے اور عوام عدالت عظمیٰ کے احترام اور تقدس کو ملحوظ خاطر رکھیں گے ۔