ابو ظہبی، بینظیر کی صدر سے ملاقات ، وردی کے مسئلہ پر ڈیڈ لاک ،عام انتخابات، صدارتی الیکشن، وردی، مقدمات اور جلاوطنی سمیت متعدد امور زیر بحث آئے، باوردی صدر تسلیم کر لیں تو تیسری بار وزیراعظم بنا دیں گے، مشرف، ایسا ممکن نہیں، بینظیر
جمعہ 27 جولائی 2007 01:02
(جاری ہے)
بینظیر بھٹو کا کہنا تھا کہ مجھ پر قائم کئے گئے تمام مقدمات ختم کر کے وطن آنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر قائم کئے گئے تمام مقدمات جھوٹے ہیں آج تک کوئی عدالت کوئی ایک بھی مقدمہ سچ ثابت نہیں کر سکی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے ساتھ چلنے کیلئے ممکنہ راستوں کا جائزہ بھی لیا۔ بینظیر بھٹو کا کہنا تھا کہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے ضروری ہے کہ الیکشن کمیشن کو زیادہ سے زیادہ خودمختار بنایا جائے اور اسے سیاسی اثر و رسوخ سے دور رکھا جائے۔ علاوہ ازیں نگران حکومت میں ایسے افراد شامل کئے جائیں جو مکمل غیر جانبداری کے ساتھ انتخابات کا انعقاد کرا سکیں۔ صدر نے بے نظیر بھٹو کو پیشکش کی کہ اگر وہ انہیں باوردی صدر تسلیم کر لیں تو وہ انہیں تیسری مرتبہ وزیراعظم بنانے کیلئے تیار ہیں اس صورت میں تیسری بار وزیراعظم نہ بننے کے حوالے سے آئینی شق ختم کر دی جائے گی تاہم بینظیر نے مشرف کو باوردی صدر تسلیم کرنے سے انکار کر دیا اس نقطہ پر ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا۔ بینظیر بھٹو کا موقف تھا کہ وہ جنرل مشرف کو باوردی صدر تسلیم نہیں کریں گی ان کی جماعت کا شروع سے یہی موقف رہا ہے کہ وہ فوجی وردی کے سائے میں بننے والے حکومت کو جمہوری تسلیم نہیں کر سکتی۔ دوسری جانب حکومت نے دونوں رہنماؤں میں ہونے والی ملاقات کی خبروں کی تردید کی ہے ۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات طارق عظیم نے کہا کہ ایسی کوئی ملاقات سرے سے ہوئی ہی نہیں جبکہ پیپلز پارٹی نے خبر کی تصدیق کی ہے نہ تردید۔ پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمن سے جب اس سلسلے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ محترمہ کی ذاتی مصروفیات کے بارے میں کچھ نہیں جانتیں۔ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مجھے اس ملاقات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں۔ ذرائع کے مطابق بینظیر بھٹو کے ساتھ پیپلز پارٹی کا کوئی او دوسرا رہنما نہیں تھا۔ جبکہ صدر مشرف کے ساتھ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور بعض دیگر سرکاری شخصیات موجود تھیں۔ ملاقات کے وقت متحدہ عرب امارات کے بعض رہنما بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جلاوطنی کے موقع پر بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔مزید اہم خبریں
-
خیبر پختونخوا کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کا یورپی منصوبہ
-
روزمرہ کی زندگی میں جدوجہد کرتی افغان خواتین
-
وزیراعلی مریم نواز نے سکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کردیا
-
سونے کی فی تولہ قیمت میں 4 ہزار 600 روپے کا بڑا اضافہ ہوگیا
-
ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح کم ہوکر 22.32 فیصد کی سطح پر آگئی
-
صوبے کے عوام کو چور نہ کہا جائے،ایسی گفتگو برداشت نہیں کی جائیگی،علی امین گنڈا پور
-
بھارتی انتخابات: کشمیر میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کی حکمت عملی
-
گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول
-
عازمین حج پاکستان کے سفیر بن کر جائیں اور وہاں ڈسپلن کا خیال رکھیں ، چیئرمین سینیٹ
-
فرانس ، پاکستانی سفیرعاصم افتخار احمد کا سینڈیلن میں پاکستان کے ایونٹنگ پیرس اولمپکس تربیتی کیمپ کا دورہ،کوچ پیئرڈیفرنس سے ملاقات
-
رفح سے فلسطینی شہریوں کا انخلا
-
کوپ 29 کے نتیجے میں ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے مالیاتی ضروریات پورا کرنے میں مدد ملے گی، صدر مملکت آصف علی زرداری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.