ایٹمی ٹیکنالوجی فراہمی کے دور ان مدد کے حوالے سے ڈاکٹر قدیر کے فوج پر لگائے گئے الزامات کی کوئی تفتیش نہیں کی جائے گی ۔ شاہ محمود قریشی۔۔۔ بے نظیرکے قتل کے بارے وثوق سے نہیں کہا جاسکتا کہ اس بیت اللہ محسود کا ہاتھ تھا ، وزیرخارجہ کاغیرملکی خبررساں ایجنسی کوانٹرویو

اتوار 13 جولائی 2008 11:52

واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین13جولائی2008 ) پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان الزامات کی مستقبل میں کوئی تفتیش نہیں کی جائے گی کہ پاکستانی فوج نے ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کو جوہری ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی مدد کی تھی ، بے نظیر بھٹو کے قتل کے بارے میں وثوق سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس میں طالبان کے رہنما بیت اللہ محسود کا ہاتھ تھا ۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹر ویو دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس کیس کو داخل دفتر کر دیا گیا ہے اور اب اس سلسلے میں مزید تفتیش نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ جو کچھ معلوم کیا جاسکتا تھا، کیا جاچکا اور جو اقدامات کیے جانے تھے، کیے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ تھا کہ دنیا اور جوہری آلات کو محفوظ رکھا جائے جو کچھ ماضی میں ہوا، وہ مستقبل میں نہ ہو اور یہ مقاصد حاصل کیے جا چکے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جہاں تک ہمارا نظریہ ہے، ڈاکٹر اے کیو خان اب تاریخ کا حصہ ہیں۔ ان کا کوئی سرکاری رتبہ نہیں ہے۔ جو نیٹ ورک انہوں نے تیار کیا تھا وہ توڑا جا چکا ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کے بارے میں وثوق سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس میں طالبان کے رہنما بیت اللہ محسود کا ہاتھ تھا۔ ہم تفتیش سے پہلے ہی الزام نہیں لگانا چاہتے اور ایک غیر جانبدار اور آزادانہ انکوائری کرانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نہ تو ہم اس امکان کو خارج کرسکتے ہیں اور نہ ہی یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں بیت اللہ محسود کا ہاتھ تھا