ورلڈ بینک کا اصلاحاتی ایجنڈا، ایف بی آر کسٹمز ہاؤس بلڈنگ کی تزئین وآرائش پر کروڑوں روپے خرچ کرے گا

جمعرات 17 دسمبر 2009 16:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 17دسمبر۔ 2009ء) ورلڈ بینک کے اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کسٹمز ہاؤس بلڈنگ کی تزئین وآرائش پر کروڑوں روپے خرچ کررہا ہے جس سے قومی خزانے پر بوجھ مزید بڑھ رہا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک نے نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان ” نیپاک“ کو پروجیکٹ پر آنے والی لاگت کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کے لئے منتخب کیا ہے اور رپورٹ میں جس تعمیراتی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے وہ اصل لاگت سے تین گنا زائد ہے۔

ذرائع کے مطابق کسٹمز بلڈنگ کو 1989 میں 130 ملین روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا ۔ یہ بات حقیقت پر مبنی ہے کہ تعمیراتی لاگت میں گذشتہ 20 سال کے دوران بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے لیکن اس قدر اضافہ بھی نہیں ہوا جتنا کے ” نیپاک“ کی فزیبلٹی رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے ایف بی آر نے ” نیپاک“ کی جانب سے تخمینہ شدہ 370 ملین روپے کی لاگت سے ورلڈ بینک کی فیر ویژن میں کسٹمز ہاؤس کی بلڈنگ میں تزئین وآرائش کا کام شروع کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک میں جاری مالیاتی بحران مزید شدت اختیار کرجائے گا اگر بورڈ نے اصلاحاتی پروسیس میں موجود خامیوں کو دور نہ کیا ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے اصلاحات کے نام پر ایک کثیر رقم خرچ کرنے کے باو جود قومی خزانے کو ہونے والے اربوں روپے کے نقصانات کو روکا نہیں جاسکا ہے۔ مثال کے طور پر پاکستان کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم ” پیکس“ کے پروجیکٹ پر 250 ملین ڈالر کی کثیر سرمایہ کاری کی گئی لیکن اس کے باوجود یہ نظام اربوں روپے کی ٹیکس اور ڈیوٹی چوری کو نہیں روک سکا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آڑ کو غیر ملکی ٹیکس ماڈل کو نافذ العمل کرنے کی بجائے ملک کے کاروباری ماحول کے مطابق نظام کو مضبوط بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے بصورت دیگر دوسروں کی تقلید کرتے ہوئے ہم اپنا نقصان کر بیٹھیں گے۔

متعلقہ عنوان :