فیس بک،یوٹیوب پر پابندی ،ملک بھر میں‌انٹرنیٹ صارفین کی تعدادمیں کمی

جمعرات 20 مئی 2010 22:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مئی۔2010ء) پاکستان میں یو ٹیوب اور فیس بک پر پابندی سے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد بیس سے پچیس فیصد کم ہوگئی۔فیس بک نے تسلیم کیا ہے کہ خاکوں کا مقابلہ کچھ ممالک کے قوانین کی خلاف ورزی ہوسکتا ہے۔توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے اعلان کے بعد حکومت نے فیس بک اور یوٹیوب پر پابندی عائد کی ہے۔ پی ٹی اے کے ترجمان خرم علی مہران کے مطابق یہ امر قابل افسوس ہے کہ پاکستان کے احتجاج کے باوجود فیس بک اور یو ٹیوب انتظامیہ نے صورتحال پر غور نہیں کیا۔

فیس بک اور یو ٹیوب انتظامیہ کا رویہ ان کی اپنی ویب سائٹ کی پالیسیوں کے بھی خلاف ہے۔ترجمان نے کہا کہ یو ٹیوب اور فیس بک انتظامیہ نے تصفئے کیلئے پی ٹی اے سے رابطہ کیا تو اس کا خیر مقدم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پاکستان میں پابندی کے بعد فیس بک انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ خاکوں کا مقابلہ اسکی پالیسی کے خلاف نہیں البتہ فیس بک کے مطابق وہ اس بات سے آگاہ ہے کہ ایسے خاکوں کو کچھ ممالک میں غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔

ادھر پی ٹی اے کے احکامات کے بعد بلیک بیری سروس بند کردی گئی لیکن کورپورٹینن یوزر کی سروس بدھ کی رات بحال کردی گئی۔موبی لنک کے مطابق کینیڈا میں بلیک بیری سروس کو پابندی سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اس پر عملدرآمد ہوتے ہی سروس بحال کردی جائے گی۔ایک ٹیلی کام کمپنی کے سربراہ وہاج السراج کے مطابق پاکستان میں انٹر نیٹ صارفین پینسٹھ گیگا بائٹ استعمال کرتے ہیں۔ فیس بک اور یو ٹیوب پر پابندی سے بیس سے پچیس فیصد کمی ہوگئی۔غیر اسلامی مواد کی بنیاد پر پاکستان نے دو ہزار آٹھ میں بھی دو دن کیلئے یوٹیوب پر پابندی عائد کی تھی۔اسکے علاوہ ترکی، انڈونیشیا اور مراکش بھی مختلف وجوہات کی وجہ سے یو ٹیوب پر پابندیاں عائد کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :