بلوچستان میں ڈاکٹرزکی مطالبات کے حق میں 48ویں روزبھی ہڑتال ، 12 مریض جاں بحق، او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز کی مسلسل بند ش کے باعث مریضوں کو دشواریوں کا سامنا

پیر 3 دسمبر 2012 13:59

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔3دسمبر 2012ء ) بلوچستان بھر کے سرکاری اسپتالوں میں پی ایم اے کی کال پر ڈاکٹروں کی مطالبات کے حق میں جاری ہڑتال پیر کو48ویں روز میں داخل ہوگئی، علاج معالجے سے محروم دم توڑنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی۔ او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز کی مسلسل بند ش کے باعث مریضوں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مغوی ڈاکٹر سعید کی بازیابی کے بعد اپنے دیگر مطالبات کے لیے صوبائی حکومت پر دباوٴڈالنے کے لئے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز اور جنرل آپریشن تھیٹرز کا مسلسل 48ویں روز بھی بائیکاٹ جاری رکھا جس سے اب تک 12افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں سرکاری ہسپتالوں سے مریضوں کے جانے کے باعث ہسپتال ویران ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پی ایم اے کے ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ حکومت19 نومبر کی پوزیشن بحال کرے،جب تک ڈاکٹروں کے خلاف مقدمات اوران کی معطلی کے احکامات واپس نہیں لئے جاتے اور دیگر کارروائیاں ختم نہیں کی جاتیں اس وقت تک ڈاکٹروں کی جانب سے ہڑتال ختم نہیں کی جائے گی۔ اس وقت کوئٹہ کے چار سرکاری ہسپتالوں میں گنتی کے صرف دس ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں بیشتر ینگ ڈاکٹرز ہیں جو تشویش ناک حالت میں لائے جانے والوں کا علاج نہیں کر سکتے۔ ڈاکٹروں کی جانب سے ہڑتال کا سلسلہ گذشتہ ماہ کی 17تاریخ سے ڈاکٹر سعید کے اغواء کے بعد شروع کیاگیا تھا۔جو کہ ان کی بازیابی کے باوجود اب تک جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :