مو جودہ حکومت کی خصوصی ترقیاتی اقدامات کا مقصد بیر روزگاری ، غربت ، صحت اور ناخواندگی جیسے مسائل پر قابو پا نے کے ساتھ صوبے میں معاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرکے تجارت ، صنعت، زراعت میں مواقع کو عام کرنا ہے،خصوصی کاوشوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے کوئی کسر اُٹھا نہ رکھی جائے، درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لئے فوری فیصلے کئے جائیں،خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ امیرحیدر خان ہوتی کااجلاس سے خطاب

منگل 18 دسمبر 2012 19:52

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔18دسمبر۔ 2012ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ امیرحیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ مو جودہ حکومت کی خصوصی ترقیاتی اقدامات کا مقصد بیر روزگاری ، غربت ، صحت اور ناخواندگی جیسے مسائل پر قابو پا نے کے ساتھ صوبے میں معاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرکے تجارت ، صنعت، زراعت میں مواقع کو عام کرنا ہے،خصوصی کاوشوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے کوئی کسر اُٹھا نہ رکھی جائے، درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لئے فوری فیصلے کئے جائیں ۔

وہ منگل کے روز اپنے دفتر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں غربت ، بے روزگاری ، ناخواندگی اور بیماری کے خاتمے کے لئے موجودہ حکومت کے خصوصی اقدامات اور اُن کے حوصلہ افزاء نتائج کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء میں محکمہ ہائے خزانہ، صنعت، ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، اعلیٰ تعلیم، زراعت ، صحت، انرجی اینڈ پاور ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ٹرانسپورٹ/ ثقافت کے انتظامی سربراہان کے علاوہ بینک آف خیبر کے ایم ڈی اور متعلقہ افسران شامل تھے۔

اس موقع پر ہیپاٹائٹس سی اور کینسر کے مریضوں کے مفت علاج ،نرسنگ کے شعبے میں سکل ڈویلپمنٹ ،صنعتی ترقی کے لئے طویل المدت قرضوں کی سہولت ، مختلف شعبوں میں نوجوانوں کی مفت تربیت ، ہنر مند اور روایتی ہنرمند روزگار، ضلع تور غر اور کوہستان میں طالبات کے لئے سکالر شپس، روخانہ پختونخوا ، نوے سحر لیپ ٹاپ،آئی ٹی پارکس اور مشینی کاشت کے فروغ کے خصوصی پروگراموں پراب تک ہونے والی پیش رفت ، ایشوز سمیت دیگر تمام معاملات زیر غور آئے اور اس ضمن میں کئی ایک فیصلے بھی کئے گئے۔

امیرحیدر خان ہوتی نے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے خصوصی ترقیاتی اقدامات کا مقصد بیر روزگاری ، غربت ، صحت اور ناخواندگی جیسے مسائل پر قابو پا نے کے ساتھ ساتھ صوبے میں معاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرکے تجارت ، صنعت، زراعت میں مواقع کو عام کرنا ہے۔اُنہوں نے کہا ضرورت اس بات کی ہے کہ ان خصوصی کاوشوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے کوئی کسر اُٹھا نہ رکھی جائے اور اس ضمن میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کے لئے فوری فیصلے کئے جائیں۔

وزیر اعلیٰ نے ہنر مند روزگار سکیم میں مارک اپ کے خاتمے اور روایتی ہنر مند روزگار سکیم کو پشاور ڈویژن میں کامیاب انعقاد کے بعد مزید آٹھ اضلاع تک توسیع کو خوش آئند اور حوصلہ افزاء قرار دیا ۔اُنہوں نے ضلع تور غر اور کوہستان میں بچیوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لئے سکالر شپس سکیم کی عوامی پذیرائی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ صوبائی سیکرٹری صنعت فضل کریم خٹک نے اجلاس کو بتایا کہ ہنر مند روزگار سکیم میں قرضوں پر مارک اپ ختم کرنے کے فیصلے کے بعد قرضے کے حصول کے لئے درخواستوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو ا ہے۔

اُنہوں نے شرکاء کو صنعتی ترقی کے لئے طویل المدت قرضوں اور معروف تربیتی اداروں میں نوجوانوں کو مفت تربیتی پروگرام پر بھی تفصیلی بریفینگ دی۔ صوبائی سیکرٹری برائے ایلمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن محمد ہمایون نے اجلاس کو بتایا کہ نجی اور سرکاری شعبے کے اشتراک سے جاری روخانہ پختونخوا تعلیمی پروگرام کے تحت سال رواں کے لئے 400 سکولوں میں سے 128 سکولوں کی رجسٹریشن کی جا چکی ہے۔

۔ وزیر اعلیٰ نے تعلیم کے معیار اور مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔اُنہوں نے کہا کہ پسماندہ اضلاع تور غر اور کوہستان میں بچیوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لئے سکالر شپس پروگرام سے طالبات کی انرولمنٹ میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔خواتین ٹیچرز کی کمی کو پورا کرنے کے لئے انہیں دیگر مراعات کے علاوہ تعلیم کی مد میں رعایت بھی دی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ ان اضلاع میں بچیوں کی شرح خواندگی تشویش ناک حد تک کم ہے جس کے تدارک کے لئے طالبات کے خاندانوں کو مالی معاونت کا پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔محکمہ انرجی اینڈ پاور کے سیکرٹری ظفر اقبال نے بتایا کہ صوبے میں آئل اینڈ گیس کے ذخائر سے مزید اضافے کے لئے آئل اینڈ گیس کمپنی اور آئل ریفائنری کے قیام کا پراسس جا ری ہے جسے جلد حتمی شکل دے دی جائے گی۔

سیکرٹری اطلاعات عظمت حنیف اورکرزئی نے اجلا س کو بتایا کہ پشاور ڈویژن میں روایتی ہنر مندوں کے لئے آسان شرائط پر بلا سود قرضوں کی فراہمی میں پیش رفت کے پیش نظر اس سکیم کا دائرہ مزید 8 اضلاع تک پھیلایا جا رہا ہے جس میں مردان ، صوابی ، سوات، چترال، ڈیا ٓئی خان، لوئر دیر ، ہر ی پور اور ایبٹ آباد شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے صحت اور اعلیٰ تعلیم کے حکام کو ہدایت کی کہ کینسر کے مریضوں کو انکالوجی سروسز کی فراہمی اور نوے سحر لیپ ٹاپ سکیم کو جلد ازجلد عملی شکل دی جائے۔