خیبرپختونخواحکومت نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ایمرجنسی کوعلیحدہ خودمختارادارہ بنانے کافیصلہ کرلیا،ایمرجنسی کوتمام ضروری سہولیات وآلات سے آراستہ کرنے اور علیحدہ فنڈ فراہم کیاجائیگا،ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے نام سے اس خود مختار ادارے کاڈائریکٹر مسابقاتی عمل کے ذریعے اوپن مارکیٹ سے لیا جائے گا،وزیراعلی خیبرپختونخوپرویزخٹک

جمعہ 28 فروری 2014 19:43

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28 فروری ۔2014ء) صوبائی حکومت نے صوبے کے سب سے بڑے تدریسی شفا خانے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں قائم ایمر جنسی وارڈ کو ہسپتال کے انتظامی دائرہ اختیار سے نکال کر ایک علیحدہ اور مکمل و خود مختار ادارہ بنانے، اسے تمام ضروری سہولیات وآلات سے آراستہ کرنے اور علیحدہ فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے نام سے اس خود مختار ادارے کاڈائریکٹر مسابقاتی عمل کے ذریعے اوپن مارکیٹ سے لیا جائے گا یہ شعبہ اپنے تمام تر مالی، انتظا می اور آپریشنل امور میں کلی طور پر با اختیار اور کسی بھی معاملے میں ہسپتال انتظامیہ کا محتاج نہیں ہوگا اقدام کا مقصد اس شعبے کو مکمل خود مختاری اور آزاد حیثیت دے کر اس کے معیار اور استعداد کار کو بہتر بنانا ہے تا کہ ایمرجنسی علاج کا ہر شعبہ ہمہ وقت کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے قابل ہو اور یہاں پر ایمرجنسی علاج کیلئے لایا جانے والا کوئی بھی شدید زخمی اور نازک مریض بھی علاج کے معیاری اور فوری سہولیات کے سبب جلد شفایاب ہو کر گھر واپس جائے اس بارے میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر صحت شوکت یوسفزئی، صوبائی وزیر بلدیات وسابقہ وزیر صحت عنایت الله، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے معدنی ترقی ضیا ء الله آفریدی، وزیر اعلیٰ کے معاشی مشیر رفاقت الله بابر، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری اشفاق خان،لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے چیف ایگزیکٹیوڈاکٹر مظفر الدین صادق اور ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیر از آفریدی کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اس موقع پر ڈاکٹر شیر از آفریدی نے ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو تفصیلی بریفینگ دی اور اس شعبے کو بین الاقوامی معیار پر لانے کیلئے تجاویز پیش کیں جنہیں کافی سراہا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ نے انہیں روبہ عمل لانے کیلئے احکامات جاری کئے اُنہوں نے اس مقصد کیلئے درکار 40کروڑ 72لاکھ روپے کی منظوری دیتے ہوئے حکام کو اس پر فی الفور عملی کام شروع کرنے کی ہدایت کی وزیر اعلیٰ نے ہسپتال میں علاج کے تمام تر اُمور اور انتظامی معاملات کو صاف شفاف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مریض کے داخل ہونے سے لے کر برخاست ہونے تک سارے معاملات اور مراحل کا اندراج ہو اور ہر مرحلے پر چیک ہونا چاہیے اور ان معاملات میں کسی بھی قسم کی جعل سازی نہیں ہونی چاہیئے اُن کے ذاتی مشاہدے میں آیا ہے کہ بعض ہسپتالوں میں مریضوں کو مفت ادویات فراہم کرنے کی بجائے مریضوں کی وساطت سے باہر مارکیٹ سے منگوائی جاتی ہیں اور وہی ادویات سرکاری کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں جو نہ صرف حکومت بلکہ عوام کے ساتھ بھی دُھوکہ ہے اُنہوں نے تنبیہ کی کہ ایسے گھناؤنے کاموں میں ملوث اہلکاروں کو نشان عبرت بنایا جائے گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اُن کی اطلاع کے مطابق ہسپتال کیلئے خریدی گئی بعض قیمتی مشینیں ابھی تک استعمال میں نہیں لائی گئی ہیں یہ انتہائی قیمتی مشینیں ڈبوں میں رکھنے یا سجاوٹ کیلئے نہیں بلکہ عوامی استفادہ کیلئے خریدی گئی ہیں ان کے فوائد عوام کو پہنچ جانی چا ہیئں کیونکہ یہ عوام کے خون پسینے کی کمائی سے خریدی گئی ہیں وزیراعلیٰ نے سابقہ تلخ تجربات کی روشنی میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے اندر تعمیر و مرمت، صفائی اور طبی آلات کی خریداری کیلئے ورکس ڈیپارٹمنٹ، مشینری ڈیپارٹمنٹ اور سینٹری ڈیپارٹمنٹ کے ناموں سے تین الگ الگ محکمے قائم کرنے کی منظوری بھی دی ورکس ڈیپارٹمنٹ ہسپتال کے اندر تعمیر و مرمت کے تمام کاموں کا ذمہ دار ہو گا تاکہ ہسپتال کو اس کیلئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کا محتاج نہ ہونا پڑے اور تعمیر و مرمت کے کام مریضوں کی ضرورت کے مطابق بروقت مکمل کئے جا سکیں اسی طرح مشینری ڈیپارٹمنٹ ہسپتال کے اندر تمام طبی آلات اور مشینوں کی خریداری کے علاوہ اُن کی بروقت مرمت اور اُنہیں ہمہ وقت چالو حالت میں رکھنے کا ذمہ دار ہو گا تاکہ ہسپتال میں مریضوں کے علاج کے مراحل میں کوئی خلل نہ آنے پائے جبکہ سینٹری ڈیپارٹمنٹ ہسپتال میں صفائی و حفظان صحت کے کاموں اور متعلقہ اُمور کا ذمہ دار ہو گا اس کا مقصد صوبے کے اس اہم تدریسی ہسپتال میں صوبائی حکومت کی عملداری کو کم سے کم کرنا اور اسے اپنے اندرونی معاملات میں خود مختار اور خود کفیل بنا کر اس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے تاکہ یہ عوام اور مریضوں کی ضرورت اور تسلی کے مطابق خدمات فراہم کرنے کے قابل ہو سکے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہماری حکومت نے صوبے کے تمام تدریسی ہسپتالوں کو آزاد اور خود مختار بنانے کیلئے میڈیکل اینڈ ہیلتھ کیئر انسٹی ٹیوٹ ایکٹ کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ان تدریسی ہسپتالوں کو مالی و انتظامی طور پر خود مختار بنا کر ان کی استعداد کار کو بہتر بنانا اور کارکردگی کو عوامی ضروریات کے عین مطابق بنانا ہے ایکٹ کے نفاذ کے بعد صوبائی حکومت کی طرف سے ان ہسپتالوں کو دیا جانے والا فنڈ ہسپتال انتظامیہ اپنے طریقے سے خرچ کر سکے گی جبکہ ہسپتال کی اپنی آمدن کو خرچ کرنے میں بھی انتظامیہ خود مختار ہو گی وزیر اعلیٰ نے حکام کو صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں غلط آپریشن اور علاج سے مریضوں کی موت یا تکلیف میں اضافے پر ذمہ داروں کو سزا دینے کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کویقینی بنانے کیلئے موثر اقدامات کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ اگر ان قوانین کو مزید سخت بنانے یا ان میں ردوبدل کی ضرورت ہو تو اس سلسلے میں سمری بھیجی جائے تاکہ اسمبلی سے مزید قانون سازی کی جائے وزیر اعلیٰ نے واضح احکامات اور ہدایات کے باوجود ہسپتال کے بعض معاملات پر پیش رفت کی بجائے سست روی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس اجلاس میں ہسپتال سے متعلق کئے گئے تمام فیصلوں پر عملی اقدامات ہنگامی بنیادوں پر شروع کئے جائیں اور اگلے دو ہفتوں میں اُنہیں پیش رفت سے بھی آگاہ کیا جائے اُنہوں نے کہا کہ وہ ہسپتال کی مجموعی کارکردگی سے مطمئن نہیں اور کسی بھی وقت ہسپتال کا اچانک دورہ کرسکتے ہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال صوبے کا سب سے بڑا ہسپتال ہے اور صوبہ بھر سے مریض یہاں پر علاج کیلئے آتے ہیں اگر یہ شہریوں کی توقعات اور ضروریات پر پورا نہ اُترے تو یہ صوبائی حکومت کیلئے ناقابل برداشت ہوگا اسلئے اس کے معیار اور کارکردگی کو عوامی خواہشات کے مطابق بہتر بنانا ہو گا حکومت اس کے معیار کو بہتر بنانے اور تمام تر ضروریات کو پوری کرنے کے سلسلے میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں دے گی وزیر اعلیٰ نے ہسپتال کے چیف ایگز یکٹیو کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ ہسپتال کے تمام معاملات سے خود کو با خبر رکھیں اس وقت بھی ہسپتال میں متعدد مشینیں خراب پڑی ہیں اور سربراہ کو خبر تک نہیں اُنہوں نے مزید ہدایت کی کہ ہسپتال میں مانیٹرنگ کا خود کار نظام بنایا جا ئے تاکہ ہسپتال کے مسائل کا نہ صرف فوری پتہ چل سکے بلکہ اُنہیں بروقت حل بھی کیا جا سکے پرویز خٹک نے کہا کہ غفلت چاہے چیف ایگزیکٹیو کی ہو یا وزیر کی عوام صوبائی حکومت اور پارٹی سے بدگمان ہو جاتے ہیں جو کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں ہم عوام کے خادم ہیں اور اگر ہم اُن کی صحیح معنوں میں خدمت کر سکیں اور اُنہیں سہولیات کی فراہمی میں کامیاب ہوں تو نہ صرف حکومتوں اور وزارتوں میں بیٹھنے کے صحیح حقدار ہوں گے بلکہ عوام اور دکھی لوگوں کی دعائیں بھی لیں گے اور یہ ہماری بڑی کامیابی ہو گی چیف ایگز یکٹیو کی طرف سے ہسپتال کے ننانوے فیصد کام ٹھیک ہونے کے دعوے پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر ننانوے فیصد ٹھیک ہو گئے تو سو فیصد کیو ں نہیں ہوتے 99 فیصد پر کام نہیں چلے گا ہمیں چیزیں 100 فیصد ٹھیک چاہئیں۔