خیبر پختونخوا اسمبلی ،حساس اورغیرمحفوظ مقامات اورتنصیبات کی سکیورٹی آرڈیننس سمیت پانچ بل منظور، حکومت اپنی ذمہ داری دوسروں کے کندھوں پر ڈال رہی ہے، سکندرشیرپاؤ،انیسہ زیب ،عوام کے تحفظ کو یقینی بنائیگی قانون آئین کے خلاف نہیں ہے، شاہ فرمان

بدھ 19 مارچ 2014 22:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2014ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبے کے تمام حساس اورغیرمحفوظ مقامات اورتنصیبات کی سکیورٹی آرڈیننس سمیت پانچ بل متفقہ طور پرترامیم کے ساتھ منظورکرلی گئیں قومی وطن پارٹی کے شدید احتجاج کے باوجود صوبے کے حساس اور غیرمحفوظ مقامات اور تنصیبات کی سکیورٹی سے متعلق آڈیننس کو ایوان میں پیش کیاگیاآرڈیننس پیش کرنے سے قبل قومی وطن پارٹی کے سکندرشیرپاؤاورانیسہ زیب نے دوعلیحدہ قراردادیں پیش کیں اور موقف اختیار کیاکہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے کے تحفظ کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے پیش کیاجانیوالا بل انسانی حقوق کے علاوہ آئین کے آرٹیکل نو ،18اور26کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت ہرشہری کو کاروبار کی اجازت حاصل کرنے کے بعد حکومت ان کو تحفظ فراہم کریگی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پرانہوں نے سپریم کورٹ کے مختلف کیسوں کے حوالے بھی دئیے اور کہاکہ حکومت اپنی ذمہ داری دوسروں کے کندھوں پر ڈال رہی ہے ہرشخص کیلئے بائیومیٹرک آلات کی خریداری ،واک تھروگیٹ اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب ممکن نہیں ۔اس موقع پر شاہ فرمان جواب دیتے ہوئے کہاکہ کسی شخص کو بندوق کے لائسنس کے اجرا کا مقصدیہ نہیں کہ ریاست اپنی ذمہ داری سے بری الزمہ ہوگئی ہے حکومت عوام کے تحفظ کو یقینی بنائیگی اور یہ قانون آئین کے خلاف نہیں ہے۔

صوبائی اسمبلی نے کثرت رائے کی بنیاد پرحسا س اور غیرمحفوظ مقامات سے متعلق بل کے خلاف قرار داد مستردکردی۔انیسہ زیب کے حکومت سے متعلق بعض الفاظ پر حکومت نے شدید احتجاج کیا ایوان کچھ وقت کیلئے مچھلی منڈی میں تبدیل ہوا تاہم انیسہ زیب کے الفاظ واپس لینے کے بعد حالات معمول پرآگئے بعدمیں پارلیمانی سیکرٹری عارف یوسف نے حساس وغیرمحفوظ مقامات سے متعلق بل پیش کیا صوبائی اسمبلی نے کرایہ کے عمارات اور مکانات سے متعلق بل دوترامیم کے ساتھ منظور کرلیا۔

اسی طرح صوبائی اسمبلی میں صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے انڈؤمنٹ فنڈزکے قیام کابل،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بل،انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن بل اور میڈیکل ٹرانسپلاٹیشن ریگولیٹری اتھارٹی بل بعض ترامیم کے ساتھ صوبائی اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کرلیں۔

متعلقہ عنوان :