چین میں سخت تعلیمی نظام ،طالب علم خودکشیاں کرنے لگے،پرائمری اور مڈل کلاس کے سالانہ تقریباً 500 معصوم طالب علم تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیتے ہیں،رپورٹ

بدھ 14 مئی 2014 23:47

چین میں سخت تعلیمی نظام ،طالب علم خودکشیاں کرنے لگے،پرائمری اور مڈل ..

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14مئی۔2014ء) چین میں سخت تعلیمی نظام خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کا باعث ہے اور سالانہ 500 سے زائد پرائمری اور مڈل کلاس کے طالب علم پڑھائی کے دباوٴ کے باعث خود کشی کرتے ہیں،چین کی تعلیم کے حوالے سے جاری سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سخت تعلیمی نظام ، کٹھن امتحانی مراحل اور اساتذہ سے بچوں کی چپقلش کے باعث پرائمری اور مڈل کلاس کے سالانہ تقریباً 500 معصوم طالب علم تنگ آکر زندگی کا خاتمہ کرلیتے ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال خود کشی کرنے والے 79 طالب علموں میں سے 93 فیصد بچوں نے اساتذہ سے جھگڑے اور تعلیمی دباوٴ کے باعث جان گنوائی،رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پرائمری اور مڈل اسکول کے طالب علموں کے لئے چائنا میں اسکول دورانیہ 12 گھنٹے ہے جس میں بچوں کو مشکل سے ہی کھیل کود کا وقت میسر ہوتا ہے جبکہ اکثر والدین بچوں کی تعلیم کے لئے فکر مند ہوتے ہیں اور بچوں کو پڑھنے پر سختی سے مجبور کرتے ہیں اور تعلیمی نظام کی دوسری سہہ ماہی یعنی امتحانات سے چند ماہ قبل ہی بچوں کی خودکشیوں کے واقعات رونما ہوتے ہیں،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ سائنس کے سینئر تجزیہ کار وں کا ماننا ہے کہ شاگرد ، استاد اور والدین کے درمیان بات چیت نہ ہونے کے باعث خودکشیوں کے رجحان میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر والدین اور استاد طالب علموں کو مناسب وقت دیں اور ان کے خیالات و جذبات کی قدر کریں تو خودکشیوں کے رجحان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :