گوادر کا کئی وزرائے اعظم دورہ کرچکے ، نتیجہ صفر ہے ، دوروں کے مرکز سے ترقی کوسوں دور نظر آتی ہے، سردار اختر جان مینگل ،جمہوریت عوام کی حکمرانی کا نا م ہے ،بدقسمتی سے عوام کی کوئی نہیں سنتا ،جب تک جمہوریت کو اسکی اصل روح کے مطابق بحال نہیں کیا جاتا آزاد عدلیہ کا تصور اورقانون کی حکمرنی محال ہے ، عسکر ی جد و جہد کر نے والے ہمیں غدار سمجھتے ہیں اور ریاست ہمیں شک کی نگا ہ سے پرکھتی ہے ،عوام کی خوشحالی کے لئے ہماری جد و جہد جاری رہے گی، صدر بی این پی کا تقریب سے خطاب

جمعرات 15 مئی 2014 20:36

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مئی۔2014ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ گوادر کا کئی وزرائے اعظم دورہ کرچکے ہیں لیکن نتیجہ صفر ہے ، دوروں کے مرکز سے ترقی کوسوں دور نظر آتی ہے، جمہوریت عوام کی حکمرانی کا نا م ہے لیکن بدقسمتی سے عوام کی کوئی نہیں سنتا جب تک جمہوریت کو اس کے اصل روح کے مطابق بحال نہیں کیا جاتا آزاد عدلیہ کا تصور اورقانون کی حکمرنی محال ہے ، عسکر ی جد و جہد کر نے والے ہمیں غدار سمجھتے ہیں اور ریاست ہمیں شک کی نگا ہ سے پرکھتی ہے ،عوام کی خوشحالی کے لئے ہماری جد و جہد جاری رہے گی ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں وکلاء کی جانب سے اپنے اعزاز میں دےئے گئے استقبالیہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں انصا ف ناپید ہوچکا ہے سیاسی کارکنوں کی ما ورائے آ ئین اور قانون گرفتاریاں عام ہیں جس سے یہاں جمہوریت کی روح زخمی ہو کر پرواز کر نے والی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی 65سالہ تاریخ میں آمریت کی حکمرانی رہی ہے اور جو جمہوریت بحال کی گئی اس میں آ مروں نے ہی بلاواسطہ اپنا حکم چلا یا جس سے اصل جمہوریت کی بحالی فی الحا ل دیوانے کا خواب لگتا ہے جمہوریت عوام کی حکمرانی کا نا م ہے لیکن بدقسمتی سے عوام کی کوئی نہیں سنتا جب تک جمہوریت کو اس کے اصل روح کے مطابق بحال نہیں کیا جاتا آزاد عدلیہ کا تصور اورقانون کی حکمرنی محال ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تبد یلی کی بہت سی باتیں کی جارہی ہیں لیکن میں بلوچستان میں منفی تبدیلی دیکھ رہا ہوں بلو چستان اب بھی مقتل گاہ بنا ہواہے آزادی رائے اظہار اور حق با ت کرنا سنگین جرم بن چکا ہے جس کی لا ٹھی اس کی بھینس کا فلسفہ غالب ہے جمہوریت کے دور میں بھی طاقتور قو تیں قانون کی پکڑ سے دور ہیں جس سے حقیقی جمہوریت کا اندازہ لگانا چنداں مشکل کام نہیں انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی کی بہت سے دعو ے کئے جا رہے ہیں کوئٹہ کے مقابلے میں گوادر کو زیادہ ترقی دی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود یہاں کے لوگ مایوس ہیں ترقی کے طفل کی شادیانوں کی گونج میں مایوسیوں کے بادل عمیق نظرآ تے ہیں گوادر میں کئی وزرائے اعظم اور وزیراعلیٰ دورہ کرچکے ہیں نتیجہ صفر ہے گوادر صرف دوروں کا مرکز ہے ترقی ابھی بھی کوسوں دور نظر آتی ہے انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت پر امن جد و جہد اور قومی حق خوداردیت کے فلسفہ پر کا مل یقین رکھتی ہے عسکر ی جد و جہد کر نے والے ہمیں غدار سمجھتے ہیں اور ریاست ہمیں شک کی نگا ہ سے پرکھتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام بی این پی کو اپنا نجا ت دہندہ سمجھتی ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی اپنی جد و جہد عوامی خواہشات کی بناء پر کر رہی ہے ہماری جدوجہد کا نصب العین قومی حق خودرادیت کا اصول ہے عوام کی خوشحالی کے لئے ہماری یہ جد و جہد جاری رہے گی تقر یب پر بی این پی کے رکن قو می اسمبلی عیسیٰ نوری اور گوادر بار کے صدر شے خا لد حسین ایڈووکیٹ نے بھی خطا ب کیا اس مو قع پر بی این پی کے مرکزی رہنما رکن صو بائی اسمبلی میر حمل کلمتی، عبدالولی کا کڑ، اختر حسین لانگو، سابقہ ایم این اے عبدالرؤف مینگل اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :