پاکستانی بچوں میں آئرن کی کمی ایک قابلِ توجہ مسئلہ ہے

بدھ 25 جون 2014 19:24

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25جون 2014ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں بچوں میں آئرن کی کمی ایک قابلِ توجہ مسئلہ ہے، جواعصابی بیماریوں کا سبب بنتا ہے، دنیا کی 30 فیصد آبادی آئرن کی کمی کا شکار ہے جبکہ افریقہ اور ایشیاء کی آبادی میں یہ اعداد وشمار 50 فیصدتک ہیں، بچوں میں آئرن کی کمی کا مسئلہ نہ صرف ترقی پذیر ممالک بلکہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی عام ہے، اس مسئلے کی سب سے بڑی وجہ ناقص غذا کا استعمال ہے۔

یہ بات برطانوی مانچسٹر میٹروپولیٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر نثار احمد نے لطیف ابراہیم جمال (ایل ای جے) نیشنل سائنس انفارمیشن سینٹر جامعہ کراچی، بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی میں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ”لیڈ اوربچوں میں آئرن کی کمی: پاکستان کے لئے ایک انتباہ“کے موضوع پراپنے خطاب کے دوران کہی۔

(جاری ہے)

لیکچر کا انعقاد پی سی ایم ڈی جامعہ کراچی اور ورچوٴل ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا، اس موقع پرآئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری بھی موجود تھے جبکہ اساتذہ، صحت کے ماہرین، طلبہ و طالبات، محققین، این جی اوز کے نمائندگان اور عام لوگوں نے خطاب میں خصوصی شرکت کی۔ ڈاکٹر نثار احمد نے کہا کہ بچوں میں اگر لیڈ کی کمی بھی واقع ہو تو اس کے برے اثرات زہنی صلاحیت پر مرتب ہوتے ہیں، انھوں نے کہا ناقص غذا کا استعمال، ناقص قوتِ انجذاب، آنتوں کے جراثیم، غذا میں خصوصاً گوشت اور ویٹامن سی کی کمی اسکی وجوہات میں شامل ہیں، انھوں نے کہا کہ اس کے نتائج میں اینیمیا، رویوں میں تبدیلی، ناخن کی ساخت میں بگاڑ وغیرہ شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :