انصار برنی ٹرسٹ کی درخواست پر عدالت نے 2بچے ماں کے سپرد کر دئیے

ہفتہ 5 جولائی 2014 16:57

کراچی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 5جولائی 2014ء)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ویسٹ کراچی نے انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کی دائر کردہ درخواست پر ماں سے طلاق کے بعد چھین لئے گئے دو بچے عبدالقدیر اور عبدالرافع ان کے والد کامران سے لیکر ماں کو واپس دلوادئیے ۔ انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کی جانب سے شگفتہ برنی ایڈووکیٹ اور محمد زبیر ایڈووکیٹ نے عدالت میں یہ موقف اختیار کیا کہ طلاق کے موقع پر کامران نے مسماة آسمہ سے طلاق کے لئے شرط عائد کرتے ہوئے ایک تحریر لکھوالی تھی کہ وہ طلاق کے بعد بچے نہیں لے گی اور اس طرح ایک ماں سے اس کے لخت جگر چھین لئے گئے تھے۔

انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کے ایسی تحریر کی کوئی اہمیت نہیں ہوسکتی جس میں طلاق دیتے وقت ماں سے بچوں کو چھین لیا جائے اور پھر ماں کو مجبور کرکے تحریر بھی لکھوا لی جائے۔

(جاری ہے)

انصار برنی ٹرسٹ کے وکلا ء نے یہ بھی موقف اختیار کیا کہ ماں ایک عورت ہے اوربچے ماں کا حق ہیں جہاں پر ماں سے مجبوری میں لکھوائی گئی کسی بھی قسم کی تحریر کوئی معنی نہیں رکھتی اورماں نے جو تحریر لکھی اس کے لئے اسے مجبور ہونا پڑا اور عدالت انصاف کے عظیم تر مفاد میں بچے ماں کے سپرد کرنے کے احکامات صادر فرمائے جس کے بعد عدالت نے انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کی درخواست پر بچے ماں کے سپرد کردےئے ۔