وزیر اعظم آزاد کشمیر نے آئی ڈی پیز کیلئے چار کروڑ ورپے کا امدادی پیش آرمی چیف کے حوالے کر دیا

منگل 8 جولائی 2014 17:32

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 8جولائی 2014ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے لیے 4 کروڑ روپے کا امدادی چیک چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے حوالے کیا۔ منگل کے روز وزیراعظم جی ایچ کیو گئے اور آرمی چیف کو آئی ڈی پیز کے لیے امدادی چیک دیا۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے اس موقع پر کہاکہ پوری قوم آئی ڈی پیز کو ملکی دفاع و سلامتی کے لیے اپنے گھر بار چھوڑنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہے اور پوری قوم آئی ڈی پیز کے ساتھ ہے ۔

انہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ گذشتہ روز آزاد کشمیر حکومت نے امدادی اشیاء کی ایک کھیپ آئی ڈی پیز کو بھجوائی اور یہ امداد جاری رکھی جائے گی۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے اس موقع پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شمالی وزیرستا ن میں جاری فوجی آپریشن کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم ملک سے دہشت گردوں کا خاتمہ چاہتی ہے اور وہ اپنی مسلح افواج کی پشت پر کھڑی ہے۔

(جاری ہے)

کامیابی ملک و قوم کی ہو گی۔قبل ازیں کشمیر ہاؤس میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مقبوضہ کشمیر آمد پر مکمل ہڑتال کر کے"کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ"ہے کے دعوے کی ایک مرتبہ پھر قلعی کھول دی ہے۔ ہڑتال پوری ریاست میں ہوئی جس سے بھارت سے آزادی پر قومی اتفاق پھر دنیا کے سامنے آگیا ۔

بھارت کے دانشور اور سول سوسائٹی نے بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر سے اپنے غیر قانونی قبضہ ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ ریاستی عوام 67 سال سے اپناحق خودارادیت حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ان کا یہ حق بھارتی قیادت نے عالمی سطح پر تسلیم کر رکھاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب بھی طاقت کا استعمال کر کے کشمیریوں کو ان کے حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔

وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ بھارت کبھی بھی کشمیریوں کے دل نہیں جیت سکتا۔ بھارت جتنے مرضی اقتصادی پیکج دے ریل لنک کو ریاست میں پھیلائے کشمیریوں کی ایک ہی مشترکہ آواز ہے آزادی۔ بھارتی تسلط سے آزادی۔ کشمیریوں کے دل اور روح پاکستان کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ بھارت مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کر کے دنیا میں اپنی ساکھ بہتر بنا سکتا ہے اور ملک کے وسائل کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے پر خرچ کرنے کے بجائے انہیں بھارت سے غربت کے خاتمے پر خرچ کر سکتا ہے۔

بھارت کو چاہیے کہ وہ پاکستان سے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات شروع کرے۔ جس میں کشمیریوں کو بھی نمائندگی ہو۔ کشمیری ہی اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی مسئلہ کشمیر کے حل میں ہٹ دھرمی کی وجہ سے پورے خطے کے اندر ترقی کا عمل جمود کا شکار ہے اور انتہا پسندی کو بھی فروغ مل رہا ہے۔خطے کے اندر غربت کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسان حقوق کی جاری خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو انسانی حقوق کا احترام کرنے پر مجبور کریں۔

متعلقہ عنوان :