ملک کا 80 فیصد حصہ زراعت پر انحصار کرتا ہے، حکمران موٹرویز، تجارت بحال کرنے کے چکر میں لگے ہیں، بابو محمد امین خان عمرانی

ہفتہ 19 جولائی 2014 18:02

اوستہ محمد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جولائی۔2014ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر اور قبائلی رہنماء بابو محمد امین خان عمرانی نے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا 80فیصد زراعت پر انحصار کرتا ہے لیکن حکمران موٹر ویز اور تجارت کو بحال کرنے کے چکر میں ہیں پانی فراہم نہ ہونا بلوچستان کے عوام کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے جس سے بلوچستان کے چار ضلع جھل مگسی نصیرآباد جعفرآباد اور صحبت پور کا گرین بیلٹ کو تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ پٹ فیڈر کینال میں پانی کی کمی کی وجہ سے زمینداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوگا کینال سسٹم کو بحال کرنے کیلئے حکومت فوری طور پر فنڈز جاری کرکے زرعی پانی کی قلت کا خاتمہ کیا جائے انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں لوگوں کو روزگار دیا علاقے میں ترقیاتی کام کروائے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حالیہ دو سیلابوں میں جعفرآباد نصیرآباد جھل مگسی اور صحبت پور اوستہ محمد گنداخہ کے ہزاروں ایکڑ پر تیار فصل اور مکانات تباہ وبرباد ہوگئے لیکن اب زرعی پانی کی کمی نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت صرف لاہور تک مھدود ہے لیکن زراعت تباہی کے کنارے پر ہے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کو عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے صرف اقتدار بچانے کیلئے پریشان ہیں انہوں نے کہاکہ پٹ فیڈر کینال میں ہزاروں ایکڑ زرعی زمین بنجر ہونے کا خدشہ ہے اس جانب صوبائی حکومت کو فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ زمیندار اور کاشتکار تباہی سے بچ سکیں ۔