کراچی، طاغوتی قوتوں سے مقابلے کیلئے دینی جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا،آپریشن کی آڑ میں شریف اور بے گناہ لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے، محمد اسلام

جمعرات 7 اگست 2014 18:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اگست۔2014ء) طاغوتی قوتوں سے مقابلہ کیلئے مذہبی اور دینی جماعتوں کو متحد ہونا چاہیے۔ آپریشن کی آڑ میں شریف اور بے گناہ لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے۔ علماء کرام معاشرے کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیں۔ مذہب کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لسانی جماعتوں نے مضافاتی آبادیوں کے امن کو تباہ کیا ہے۔

ہمارے اعمال کی وجہ سے معاشرے میں انارکی، بھتہ خوری، دہشت گردی کو فروغ حاصل ہوگا۔ علماء کرام کی جنرل کونسل قائم کرکے کورنگی، لانڈھی، بن قاسم، قائد آباد، شیرپاوٴ کالونی، گلشن حدید ودیگر علاقوں میں قیام امن کو یقینی بنایا جائے۔ علماء کرام کی جنرل کونسل وخصوصی کمیٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمہ داران سے خصوصی ملاقاتیں کرکے اپنے مسائل اور مشکلات پیش کی جائے گی۔

(جاری ہے)

یہ بات جماعت اسلامی ضلع بن قاسم کے امیر محمد اسلام نے ضلع بن قاسم کے تحت مقامی ہال میں منعقدہ ”علماء کنونشن“ سے اپنے خصوصی خطاب میں کہی۔ اس موقع پر شیخ الحدیث مولانا اقبال اللہ، مولانا حضرت ولی، مولانا محمد طیب، مولانا فیض رسول، مولانا خالد داد نیازی، مولانا عبد الرزاق ہزاروی، مولانا شاکر اللہ، مولانا عبد الستار، قاری منصور احمد قریشی، محمد نواز خان نے بھی خطاب کیا۔

محمد اسلام نے کہا کہ آج چاروں طرف سے اغیار نے حملہ کیا ہوا ہے۔ ہماری تہذیب کلچر کو تباہ کیا جارہا ہے۔ لانڈھی کے مضافاتی کچی آبادیاں جوکہ امن کی گہوارہ تھی ان بستیوں میں جرائم پیشہ عناصر نے اپنا مسکن بنایا۔ جس کی وجہ سے معاشرے میں انارکی کو فروغ ملا۔ بھتہ خوری غنڈہ گردی کی وجہ سے لانڈھی انڈسٹریل ایریا کی فیکٹریوں کو تالے لگ گئے اور کوئی صنعت کار یہاں آنے کو تیار نہیں ہے اور ہماری نئی نسل کو تباہ کیا جارہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ علماء کرام نے ہمیشہ قوم کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیا ہے اور معاشرے میں امن واخوت کیلئے علماء کرام کو حجروں اور خانقاہوں سے باہر نکلنا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی علماء کی سرپرستی میں قیام امن کیلئے جدوجہد کرے گی اور ہم عوام کو غنڈہ گردی بھتہ خوری کی سیاست سے نجات دلوائیں گے اور علاقے میں امن کے پرچم لہرائے جائیں گے۔

جامعہ عثمانیہ کے مہتمم مولانا اقبال اللہ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ علماء کنونشن وقت کی ضرورت ہے۔ ہم علاقے میں قیام امن اور عوام کی رہنمائی کیلئے اپنا فریضہ سرانجام دیں گے اور ایک بار پھر ان علاقوں میں امن واخوت اور بھائی چارگی کو فروغ دیا جائے گا۔ مولانا طیب نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر نے لوٹ مار کیلئے گینگ وار بنائے ہوئے ہیں اور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔

علماء اتحاد کا مظاہرہ کریں اور نفرت کی سیاست کا خاتمہ کیا جائے۔ مولانا حضرت ولی نے کہا کہ کفر کی حکومت تو قائم ہوسکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت قائم نہیں رہ سکتی۔ اسلام اور پاکستان لازم وملزوم ہیں۔ جوریاست کے باغی ہیں اُن کے خلاف حکومت کاروائی کرے لیکن اُن کی آڑ میں شریف لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے اور آبادیوں کا گھیراوٴ اور محاصرہ کرکے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال نہ کیا جائے۔

جماعت اسلامی کے علماء کنونشن سے قیام امن میں مدد ملی گی۔ علماء کرام پرامن لوگ ہیں۔ ساری جماعتیں مل بیٹھے اور تعین کریں کہ بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ عناصر نے کن پارٹیوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ لوگ لسانی جماعتوں سے متنفر ہوچکے ہیں۔ مولانا صاحبزادہ فیض رسول نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف علماء کو میدان میں نکلنا ہوگا اور اُمت کی قیادت کا فریضہ سرانجام دینا ہوگا۔

فلسطین کے مسئلے پر ہم خاموش نہیں رہے گے۔ بیت المقدس کی آزادی کیلئے بھی ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ خالد داد نیازی نے کہا کہ مذہبی جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا اور قیام امن کیلئے میدان میں اترنا ہوگا۔ اس سلسلے میں علماء کرام پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے جوکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملاقاتیں کرے۔ مولانا عمر فاروقی نے کہا کہ غلط راستوں پر جانے والوں کو علماء کرام راہ راست دکھائیں اور معاشرے میں امن اخوت کو فروغ دیا جائے۔

مولانا عبد الرزاق ہزاروی نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے۔ اور غلط لوگوں کا ساتھ نہ دیا جائے اور اپنی صفوں میں اتحاد کو برقرار رکھا جائے اور فساد برپا کرنے والوں کو اپنی صفوں سے نکال دیا جائے۔ مولانا شاکر اللہ نے کہا کہ قرآن وسنت کے پیغام کے ذریعے ہم عوام کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دے سکتے ہیں۔ مولانا عبد الستار نے کہا کہ عوام علماء کرام کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ علماء ہی امن قائم کرسکتے ہیں۔ محمد نواز خان نے کہا کہ علماء کنونشن سے علاقے میں امن قائم ہوگا اور محبتوں کو فروغ ملے گا۔ قاری منصور احمد قریشی نے کہا کہ علماء قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور عوام کو ظلم کے نظام سے نجات دلائیں۔

متعلقہ عنوان :