حکومتیں فرعونیت سے نہیں چلتی ہیں ۔ انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی ہے اس کے ازالے کے لیے نیا مینڈیٹ ضروری ہے،عبداللہ حسین ہارون

پیر 18 اگست 2014 17:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اگست۔2014ء)کیماڑی مسان روڈ پر اٹک ویلفےئر ایسو سی ایشن کے سربراہ عظیم خان اعوان کی جانب سے سینئر سیاست دان و سابق سفیر اقوام متحدہ عبد اللہ حسین ہارون کے اعزا ز میں استقبالیہ دیا گیا ۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض ماسٹر محمد رفیق نے انجام دئیے۔ جبکہ مہمان خصوصی عبد اللہ حسین ہارون، میزبان عظیم خان اعوان ،ویلفےئر کے صدر حاجی گل محمد آفریدی ، قاری احسان ، رشید خان ، وحید مغل ، نے خطاب ، جبکہ خصوصی شرکت لالہ میر حسن ، اختر پرویز ، لالہ فضل مسکین ، قاری امیر شاہ ، لال بادشاہ و دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

اس موقع پر مہمان خصوصی عبد اللہ حسین ہارون نے کہا کہ ملک میں دوبارہ انتخابات کرانے کے عمران خان کے مطالبہ کو جائز قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ کوئی جمہوریت نہیں ہے کہ صرف دو جماعتیں بیس بیس سال اقتدار میں رہیں ۔

(جاری ہے)

میثاق جمہوری اداروں کے درمیان ہو تا ہے دو پارٹیوں کے درمیان نہیں ۔عبد اللہ حسین ہارون نے کہا کہ حکومتیں فرعونیت سے نہیں چلتی ہیں ۔

انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی ہے اس کے ازالے کے لیے نیا مینڈیٹ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں لوگ کروڑو ں روپے خرچ کر کے منتخب ہوئے ہیں تاہم ، جب ان سے معلوم کیا جائے کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ہے تو ان کے پاس کوئی معقول جواب نہیں ہو تا انہوں نے تجویز پیش کی کہ صاف شفاف انتخابات کے لیے کیمروں کی مدد لی جائے تاکہ ووٹروں کا چہرہ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہو جائے ، اور کوئی دوبارہ ووٹ کاسٹ نہ کر سکے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ جیسے ملک میں باراک ابامہ سے اکثر استعفیٰ طلب کیا جاتا ہے ۔ اس لیے اگر پاکستان میں وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگا جا رہا ہے تو اس پر طوفان نہیں کھڑا کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی عذرداری کے خلاف 4ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا ۔ تاہم اب تک 14ماہ ہو چکے ہیں اپیلوں کے فیصلے نہیں ہوئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت اور سندھ حکومت دونوں ناکام ہوئی ہیں سندھ میں IGسندھ کو اس لیے ہٹایا گیا کہ اس نے حکومت کو اس کے من پسند شخص کے ذریعے سندھ پولیس کے لیے گاڑیاں خریدنے نہیں دیں ۔

ایک سوال پر عبد اللہ حسین ہارون نے کہا کہ طاہر القادری نے جو نکات پیش کیے ہیں ان میں کوئی خرابی نہیں ہے۔ یہ غریب عوام کی آواز ہے قوم کے ساتھ جھوٹ بولنے کا گیم ختم ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ خود کو جمہوری حکومت کہنے والوں کو پہلے مرحلے میں نئی حلقہ بندیوں کے بعد بلدیاتی انتخابات کرانے چاہیے تھے ۔ عظیم خان اعوان نے کہا کہ وطن عزیز مشکل دور سے گز ر رہا ہے اور دھرنے کے نام پر جو زبان استعمال کی جارہی ہے وہ کسی طرح بھی مناسب نہیں سیاسی مخالفت کا یہ مطلب نہیں کہ ماں بہنوں کو گھسیٹا نہ جائے ۔ انہوں نے کہا عبد اللہ ہارون ایک باکردار سیاست دان ہیں ۔ انہوں نے ہمیشہ لوگوں کی مدد کی ہے ۔