کاشتکار کھجور کے نئے باغات لگانے کیلئے زیربچہ ستمبر اور اکتوبر میں لگائیں،ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 29 اگست 2014 21:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء) کاشتکار کھجور کے نئے باغات لگانے کے لئے زیربچہ ستمبر اور اکتوبر میں لگائیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق پنجاب میں مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، بہاولپور اور جھنگ کھجور پیدا کرنے والے علاقے ہیں۔ ستمبر اکتوبر کے مہینوں میں ان علاقوں میں کھجور کے پودوں سے زیربچے علیحدہ کئے جاتے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ پودے لگانے سے 10تا 15دن قبل 3x3کا گڑھا بناکر بھل سے بھر دیں اور پانی لگادیں۔ پودا لگاتے وقت دیمک سے بچاؤ کے لئے مناسب دوائی کا استعمال کریں۔کھجور کے زیر بچہ کا وزن 10سے 15کلوگرام ہونا چاہئے۔ پودا لگانے کے بعد گاچے کو باندھیں اور پودا ہلنا نہیں چاہئے اور تنے کے ساتھ تھوڑی سی مٹی لگادیں۔ پودا لگانے سے پہلے اس کی جڑیں 10سے 12گھنٹے پانی میں رکھیں۔

(جاری ہے)

پودا لگانے کے بعد دیمک اور کیڑوں سے بچاؤ کے لئے مناسب زہر زمین میں ڈالیں اور سپرے کریں۔ پودے کا پودے سے فاصلہ اور لائن سے لائن کا فاصلہ 20سے 25فٹ رکھیں۔ پودا لگانے کے بعد اتنی آبپاشی کرتے رہیں کہ زمین وتر رہے۔ ترجمان کے مطابق پودے کو ایک سال تک گرمی سردی کی شدت سے بچانے کے لئے کھجور کے پتوں یا پرالی سے ڈھانپ دیں۔ جب پودا چل پڑے یا نئے شگوفے نکال لے تو ایک سال بعد گوبر کی گلی سڑی کھاد 10سے 15کلوگرام فی پودا ڈال دیں۔ محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق کھجور کی سفارش کردہ اقسام محکمہ زراعت کے ماہرین کے مشورے سے کاشت کریں۔