پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن منایا گیا،

مختلف تقاریب،سیمینارز کا اہتمام ، 781 ملین افراد ناخواندہ ہیں، اقوام متحدہ، 2015ء تک ناخواندہ افراد کی شرح میں کمی کا طے کردہ ہدف حاصل ہوتا نظر نہیں آ رہا، یونسکو

پیر 8 ستمبر 2014 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 ستمبر۔2014ء) پاکستان سمیت دنیا بھر میں پیر 8ستمبر کو خواندگی کا عالمی دن منایا گیا،اس سلسلے میں مختلف تقاریب، پروگرامز اور سیمینارز کا کا اہتمام کیا گیا ، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ناخواندہ افراد کی تعداد اندازاً 781 ملین ہے، ج۔ جرمنی میں یہ تعداد تقریباً 7.5 ملین ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے یونیسکو کی جانب سے خواندگی کا عالمی دن منانے کا فیصلہ سترہ نومبر 1965ء کو عمل میں آیا تھا اور پہلی مرتبہ یہ دن 1966ء میں منایا گیا تھا۔

پیرکو یہ دن ’خواندگی اور پائیدار ترقی‘ کے عنوان کے تحت منایا گیا ۔ اس موقع پر منعقدہ اجتماعات کے شرکاء کو یہ پیغام دیا گیا کہ خواندگی پائیدار ترقی کے لیے ضروری بنیادی عناصر میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

خواندگی انسانوں کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ اقتصادی نمو، سماجی ترقی اور تحفظ ماحول کے سلسلے میں درست فیصلے کر سکیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ناخواندگی اور غربت کا چولی دامن کا ساتھ ہے جبکہ خواندگی ایک ایسی بنیاد فراہم کرتی ہے، جس کے سہارے انسان ساری عمر سیکھ سکتا ہے اور ایک خوشحال اور پْر امن معاشرہ تشکیل دے سکتا ہے۔

۔یونیسکو کی جرمن شاخ کے صدر والٹر ہِرشے نے کہا کہ دنیا بھر میں ناخواندہ افراد کی تعداد انتہائی تشویشناک ہے۔ اْنہوں نے تازہ اعداد و شمار کی روشنی میں کہا کہ عالمی برادری کی جانب سے سال 2015ء تک ناخواندہ افراد کی شرح میں کمی کا 2000ء میں طے کردہ ہدف حاصل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ ہِرشے نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لکھنا پڑھنا سکھانے کے لیے طویل المدتی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ زیادہ مالیاتی وسائل بھی درکار ہوں گے۔

ماہرین کے مطابق عالمی برادری کی جانب سے سال 2015ء تک ناخواندہ افراد کی شرح میں کمی کا 2000ء میں طے کردہ ہدف حاصل ہوتا نظر نہیں آ رہا۔اگرچہ زیادہ تر ناخواندہ افراد ترقی پذیر دنیا میں بستے ہیں تاہم ترقی یافتہ مغربی دنیا میں بھی لاکھوں لوگ لکھنا پڑھنا نہیں جانتے۔ امریکا میں ہر پانچواں بالغ شخص ٹھیک طرح سے لکھ پڑھ نہیں سکتا۔ اِدھر یونیسکو کی جرمن شاخ کا کہنا ہے کہ جرمنی میں بھی اٹھارہ سے لے کر چونسٹھ سال تک کی عمروں کے 7.5 ملین شہری ایسے ہیں، جنہیں ناخواندہ کہا جا سکتا ہے کیونکہ وہ ٹھیک طرح سے لکھ پڑھ نہیں سکتے۔ اس صورتِ حال کا سامنا زیادہ تر ایسے افراد کو ہے، جن کی مادری زبان جرمن نہیں ہے۔