جرمنی حکومت نے پاکستان میں رضاکارانہ خون عطیہ کرنے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے اپنے امداد پروگرام کو مزید 5 سال کی توسیع دے دی

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 22:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر 2014ء) جرمنی حکومت نے پاکستان کی بہترکارکردگی کو دیکھتے ہوئے ملک میں محفوظ انتقال خون کو یقینی بنانے اور رضاکارانہ خون عطیہ کرنے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے اپنے امداد پروگرام کو مزید 5 سال کی توسیع دے دی ہے۔ دوسرا فیز اگلے ماہ نومبر سے شروع ہو گا۔ ٹیلیفون پرگفت گو کرتے ہوئے سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام کے نیشنل کوآرڈینیٹرپروفیسر ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے بتایا کہ سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام جرمن حکومت کی مالی امداد سے 5 سال قبل شروع کیا گیا تھا جو رواں ماہ میں مکمل ہو رہا ہے۔

پروگرام کا مقصد پاکستان میں محفوظ انتقال خون کو یقینی بنانا تھا۔ اس دوران ملک بھر میں 70 کے قریب نئے بلڈ سینٹر اور پرانے سینٹر کی تزئین و آرائش کی جا چکی ہے جن میں سے 30سندھ میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

پروفیسر حسن عباس ظہیر نے بتایا کہ جرمن حکومت نے اس سلسلے میں پاکستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پروگرام کے دوسرے 5 سالہ فیز کی منظوری دے دی ہے۔

نیا فیز اگلے ماہ نومبر میں شروع ہو گا۔ اس فیز میں بھی تقریبا اتنے ہی بلڈ سینٹرز کی استعداد بڑھائی جائے گی۔ پروگرام کے دوران عملے کو تربیت دی جائے گی، رجسٹریشن اور ریگولیٹری کردار کو مزید موٴثر بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھرمیں ہر سال لاکھوں بوتل خون کی ضرورت ہوتی ہے جس میں سے صرف 10سے 15فیصد تک خون رضاکارانہ طور پر عطیے میں ملتا ہے جبکہ باقی خاندانی اور دیگر ذرائع سے آتا ہے۔ نئے فیز میں رضاکارانہ خون عطیہ کرنے کی اس شرح کو 50فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومتی سرپرستی اور محفوظ انتقال خون یقینی بنانے کی مخلصانہ کاوشوں کا نتیجہ ہی ہے کہ پروگرام کے دوسرے فیز کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :