حکومت کی کپاس کے امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کا فیصلہ قبول نہیں، 3ہزار روپے فی من ریٹ سے کسان خوشحال نہیں ، مزید کنگال ہوں گے؛کسان اتحاد

جمعرات 9 اکتوبر 2014 16:45

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 اکتوبر۔2014ء)کسان اتحاد کے رہنماوٴں نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے کپاس کے امدادی قیمت 3 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کا فیصلہ قابل قبول نہیں، 3ہزار روپے فی من ریٹ سے کسان خوشحال نہیں بلکہ مزید کنگال ہوں گے۔

(جاری ہے)

کسان اتحاد کے رہنماؤں کے مطابق بھاری اخراجات کے پیش نظر حکومت کپاس کے نرخ کم از کم4 ہزار روپے مقرر کرکے ٹی سی پی کو خریداری کا پابند کرے، اگر مطالبہ منظور نہ ہوا تو پھر کسان آئندہ گندم کی کاشت موخرکردیں گے جس سے آئندہ سال ملک میں غذائی بحران پیدا ہوگا جس کی ذمے دار موجودہ حکومت ہوگی، میپکو حکام زرعی ٹیوب ویلوں کے بجلی کے بلوں میں اوور بلنگ، اوور ریڈنگ کا سلسلہ بند کریں۔

واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حالیہ اجلاس کے دوران کپاس کی امدادی قیمت 3 ہزار روپے من مقرر کرنے اور ٹی سی پی کے ذریعے 10لاکھ گانٹھ روئی خریدنے کی منظوری دی تھی تاکہ کپاس کی گرتی ہوئی قیمتوں کو سنبھالا دیا جا سکے۔ کسان اتحاد کے رہنماوٴں نے اس فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت نے 3 ہزار روپے گریڈ تھری کپاس کی ٹی سی پی کے ذریعے خریداری کا اعلان کر کے کسانوں کو صرف لالی پاپ دیا ہے جبکہ اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔