راولپنڈی، بینظیر بھٹو ہسپتال عملہ کی لاپرواہی اور پیشہ ورانہ غیر ذمہ داری برتنے پرمیڈیکل سپرٹینڈنٹ ، ڈپٹی سپرٹینڈنٹ ،ڈاکٹر اور نرس کو پونے 3 لاکھ شورٹی بانڈز جمع کروانے کا حکم

بدھ 12 نومبر 2014 20:54

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12نومبر 2014ء) کنزیومر کورٹ راولپنڈی کے جج میاں فیض محمد نے بینظیر بھٹو ہسپتال کے عملہ کی لاپرواہی اور پیشہ ورانہ غیر ذمہ داری برتنے پرمیڈیکل سپرٹینڈنٹ ، ڈپٹی سپرٹینڈنٹ ،ڈاکٹر اور نرس کو پونے 3 لاکھ شورٹی بانڈز جمع کروانے کا حکم دیاہے واقعات کے مطابق کو تصور نعیم طبیعت خراب ہونے پر علاج کے لیے ہسپتال گئے چیک اپ کے بعد ڈاکٹر نے دل کے عارضہ کی تشخیص کی جبکہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر سہیل نے دل کی بجائے مریض کو دماغ کی تکلیف کا انجکشن دے دیا جس سے مریض کی نس متاثر ہو گئی اور اس کے ہاتھ نے کا کرنا چھوڑ دیا جس پر تصور نعیم نے 21 اپریل 2011 کو کنزیومر کورٹ میں مقدمہ دائر کردیا جس کی سماعت اور لا پرواہی ثابت ہونے پر عدالت نے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹرزمان خان نیازی ، ڈپٹی سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر تہمینہ ، ڈیوٹی ڈاکٹر سہیل اورڈیوٹی نرس ثمرہ کو2لاکھ75 ہزار کے شورٹی بانڈز جمع کروانے کا فیصلہ سنادیا متعلقہ عملے نے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی لیکن گزشتہ روز مقدمہ میں نامزد تمام ملزمان غیر حاضر ہونے کی وجہ سے مقدمہ کی سماعت بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :