داعش کے جنگجو کرکوک پر قبضے میں ناکام،جھڑپوں میں ایک کرنل سمیت چھ ہلاک

جمعرات 27 نومبر 2014 17:33

داعش کے جنگجو کرکوک پر قبضے میں ناکام،جھڑپوں میں ایک کرنل سمیت چھ ہلاک

بغداد(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 27نومبر 2014ء) عراقی فوج اور کرد سکیورٹی فورسز البیش المرکہ نے تیل کی دولت سے مالا مال شمالی شہر کرکوک پر داعش کے جنگجوں کے قبضے کی کوشش ناکام بنا دی اور شدید لڑائی کے بعد ان کے بڑے حملے کو پسپا کردیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق داعش کے جنگجوؤں نے کرکوک کے مغرب کی جانب واقع تین دیہات پر چڑھائی کی جس کے بعد ان کی عراقی فوج اور البیش المرکہ کے ساتھ لڑائی شروع ہوگئی جو کئی گھنٹے تک جاری رہی ، البیش المرکہ کے ایک میجر جنرل وستا رسول نے بتایا کہ داعش کے جنگجو تیل کی تنصیبات پر قبضہ کرنا چاہتے تھے،داعش کے جنگجو ان تین میں سے ایک گاؤں پر قبضے میں کامیاب ہوگئے تھے مگر بعد میں کرد فورسز نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے جنگی طیاروں کے فضائی حملوں کی مدد سے اس گاؤں کا دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور داعش کو وہاں سے بھی پسپا کردیا ،ایک مقامی افسر اور ڈاکٹر نے بتایاکہ اس لڑائی میں البیش المرکہ کے ایک کرنل سمیت چھ اہلکار ہلاک اور اٹھائیس زخمی ہوگئے ۔

(جاری ہے)

ادھر مغربی صوبے الانبار کے دارالحکومت رمادی میں بھی داعش کے جنگجوں اور عراقی سکیورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاع ملی ہے اور عراقی فوجی شہر کے وسط میں واقع سرکاری کمپلیکس کے دفاع کی کوشش کررہے ہیں۔عراقی پولیس کے ایک کرنل حامد شاندخ نے بتایا کہ جنگجو صوبائی گورنر کے دفتر سے چند میٹر کے فاصلے پر رہ گئے ہیں۔عراقی فوج کے کرنل صلاح آراک العلوانی نے بھی رمادی کے وسط میں عراقی فورسز اور داعش کے جنگجوؤں کے درمیان لڑائی کی تصدیق کی اور کہا کہ وہاں کوئی دس گھنٹے سے لڑائی جاری ہے۔

عراقی فورسز کو مقامی قبائل کی مدد بھی حاصل ہے۔صوبے کے گورنر احمد الدلیمی نے جرمنی سے الانبار ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم الانبار ہار گئے تو اس کا یہ مطلب ہوگا کہ ہم عراق ہار جائیں گے،وہ ستمبر میں مارٹر گولے کے حملے میں زخمی ہونے کے بعد سے جرمنی میں زیر علاج ہیں۔انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ بہت جلد داعش کے خلاف جنگ میں قبائل اور سکیورٹی فورسز کے درمیان موجود ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :