ایمانداری اور مقدمات کی صحیح تفتیش سے جعلی ادویات کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے،چیئرمین ڈرگ کورٹ خیبر پختونخوا

جمعہ 28 نومبر 2014 18:48

پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر 2014ء)چیئرمین ڈرگ کورٹ خیبر پختونخوا شفیق تنولی نے کہا ہے کہ ایمانداری اور مقدمات کی صحیح تفتیش سے جعلی ادویات کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ڈرگ انسپکٹرز خدمت کا جذبہ اور ہر قسم حالات میں ایمانداری کا راستہ اختیار کرتے ہوئے مقدمات کے اندراج کے وقت ضروری دستاویزات ریکارڈ پر لائیں تاکہ کسی کے خلاف غلط کارروائی نہ ہو۔

وہ محکمہ صحت میں خیبر پختونخوا کے وفاقی اور صوبائی ڈرگ انسپکٹرز کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے چیف ڈرگ انسپکٹر خیبر پختونخوا سردار افراسیاب اور محکمہ صحت کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر شمس الحق نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔ اجلاس میں زیر التواء مقدمات، جعلی وغیر معیاری ادویات پر قابو پانے اور ڈرگ انسپکٹرز کو عدالت کے حوالے سے درپیش مسائل ومشکلات پر گفتگو کی گئی۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زیر التواء مقدمات جلد از جلد نمٹائے جائیں گے جبکہ مستقبل میں مقدمات کے فیصلے کے لئے وقت مقرر کیا جائے گا جس میں فیصلہ کیا جائے گا مقدمات کے التواء اور تاخیر کا باعث بننے والے عوامل کا خاتمہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر یہ بات نوٹ کی گئی کہ غیر معیاری ادویات فروخت ہو رہی ہیں غلط کام ہو رہے ہیں میڈیکل سٹورز میں کوالیفائیڈ اہلکار نہیں ہوتے مقدمات اور تفتیش میں خامیوں کی وجہ سے ملزمان ضمانت پر نکل جاتے ہیں۔

چیئرمین ڈرگ کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غلط کام کرنے والوں کی ہر ممکن حوصلہ شکنی کرتے ہوئے انہیں قانون کے شکنجے میں لایا جائے پولیس، ایف آئی اے اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے تعلقات کار قائم کر کے غیر معیاری اور جعلی ادویات کو کنٹرول کیا جائے۔ محکمہ صحت کے حکام اور ڈرگ انسپکٹرز نے چیئرمین کو بتایا کہ عدالتی عمل سست رفتار ہے ملک میں چھ سات گروپس غیر معیاری اور جعلی ادویات کا دھندہ اور اصلی ادویات کے بیچز میں جعلی ادویات ملا رہے ہیں۔ اجلاس یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ڈرگ انسپکٹرز کے ساتھ سہہ ماہی بنیادوں پر اجلاس کیا جائے گا جس میں مقدمات کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ عوام میں جعلی ادویات کے خلاف شعور بھی اجاگر کیا جائے گا۔