مارشل لاء کی پیداوار ضرور ہوں لیکن اسکا حامی نہیں، پرویز مشرف،

حکومتیں آئی ایس آئی کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہیں، فوج کا آئینی کردار نیشنل سیکیورٹی کونسل کے تحت ہونا چاہئے، 2013 کی انتخا بی دھاندلی میں اْس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی ملوث تھے، سابق صدر کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 9 دسمبر 2014 21:46

کراچی(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 09 دسمبر 2014ء) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میں مارشل لاء کی پیداوار ضرور ہوں مگر مارشل لاء کے نفاذ کا حامی نہیں، حکومتیں آئی ایس آئی کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہیں، فوج کا آئینی کردار نیشنل سیکیورٹی کونسل کے تحت ہونا چاہئے، 2013ء کے انتخابات میں بھرپور دھاندلی ہوئی جس میں جسٹس افتخار چوہدری ملوث تھے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق صدر نے کہاکہ عمران خان کی تحریک کو سپورٹ کرتا ہوں، پی ٹی آئی کو اپنے الائنس میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، طاہر القادری بھی اتحاد کا حصہ بننا چاہیں تو خوش آمدید کہوں گا، 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی، اْس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری دھاندلی میں ملوث تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں “ با اختیار حکومت” بننی چاہی، فوج کا آئینی کردار نیشنل سیکیورٹی کونسل کے تحت ہو اور فوج کو گورننس پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا چاہئے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ میں مارشل لاء کی پیداوار ضرور ہوں مگر مارشل لاء کے نفاذ کا حامی نہیں، آئی ایس آئی کا سیاست میں کردار نہیں ہونا چاہئے، حکومتیں آئی ایس آئی کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہیں،