سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام پر عملدرآمد سے اسکولوں میں تعلیم کے نظام میں بہتری لانے میں مدد ملے گی، شعیب احمد صدیقی

بدھ 21 جنوری 2015 14:38

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام پر عملدرآمد سے اسکولوں میں تعلیم کے نظام میں بہتری لانے میں مدد ملے گی اور تعلیم کے معیار میں اضا فہ ہوگا ۔ ایس ایم سی فنڈ کے ذریعے اسکولوں کی فوری نوعیت کی مالی ضروریات پو ری کر نے میں مدد دینا ہے تاکہ اساتذہ یکسوئی سے اور اپنی بھر پور صلاحیتوں کو استعمال کر کے تعلیم پر توجہ دے سکیں ۔

وہ سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدار ت کررہے تھے۔جلاس میں عالمی بنک کے نمائندے شفیق الرحمٰن پراچہ ، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، محکمہ تعلیم حکومت سندھ، محکمہ خزانہ ، حکومت سندھ،ریجنل ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کے نمائندے اور دیگر مو جو د تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکول ایجوکیشن ریفارم پروگرام کے طے کر دہ مقاصد کی جائزہ رپورٹ تیار کی جا ئے گی سندھ حکومت اور عالمی بنک کو بھیجی جا ئے گی۔

تاکہ پروگرام کا تجزیہ تیا ر کیا جا سکے اور یہ معلو م کیا جا سکے کہ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے عالمی بنک کے طے کر دہ کون کو ن سے مقاصد کس کس سطح تک حا صل کرلئے ہیں ۔کیا کام مکمل کر لئے ہیں کیا کام کر نے باقی ہیں۔ کن مقاصد کے حصول پرترجیحی توجہ دینے کی ضرور ت ہے۔ مقاصد کے حصول میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو کیا ہے۔ اس سلسلہ میں سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا خصو صی اجلاس 3 فروری کو کمشنر کراچی کے دفتر میں طلب کیا گیا ہے۔

اجلاس میں ریفارم ایجوکیشن یونٹ کی چیف جائزہ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کی جائزہ رپورٹ پیش کریں گی۔ فیصلہ کیا گیا کہ رپورٹ میں جن اسکول کی عمارتوں میں اسکول بند کئے گئے ہیں اور انھیں اسکول کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے ۔ ان کی کار کردگی کا جائزہ لیا جا ئے گااور ان کی تفصیل بتائی جا ئے گی۔کن اسکولوں کو بند کیا گیا ہے۔ اسکول کیمپس کی دیگر تفصیل کیا ہے۔

کتنے اسکول اب ر ہ گئے ہیں جنھیں بند کر کے اسکول کیمپس میں شامل کر نا مطلوب ہے۔کن اسکولوں کو ٹوائلٹ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ان کی پانی کی کیا ضروریات تھیں اور کتنے اسکولوں میں پانی کی ضروریات پو ری کر دی گئی ہیں۔کمشنر نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ سندھ ایجوکیشن ریفارم پروگرام کے تحت ضم کئے جانے والے اسکولوں کا دورہ کریں اور ریفارم پروگرام کے تحت ضم ہو نے والے اسکولوں کی کار کردگی کا خود بھی جائزہ لیں۔

عالمی بنک کے نمائندے شفیق الرحمن پراچہ نے اس بات کو خوش آئند قرار دیا کہ کراچی ریجن نے عالمی بنک کے ٹارگٹ سے زیادہ کام کر کے مقررہ مدت سے قبل اسکولوں کے ضم کر نے کا کام مکمل کر لیا ہے ۔مجموعی طور پر تین ہزار چار سو 79 اسکولوں کو اسکول کیمپس میں ضم کیا جا ئے گا۔ چھ سے 80 اسکول کیمپس بنا ئے جا رہے ہیں۔ 31 مارچ 2015تک دوسو کیمپس بنا نے تھے لیکن اس سے قبل اکتوبر 2014 میں یہ ایک سال کا کام مکمل کر لیا گیا ہے ۔

ا نھوں نے کمشنر کراچی، اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ،محکمہ خزانہ اوردیگر کا شکریہ ادا کیا کہ کہ ان کی مدد سے تیز رفتاری کے ساتھ کام مکمل ہو ا ۔انھوں نے کہا کہ سندھ کے دیگر ریجن میں بھی کراچی کی کار کر دگی کو مثال بنانے کی ضرور ت ہے انھوں نے کہا کہ سندھ کے دیگر ریجن میں کراچی ماڈل کی طرف توجہ دلائی جا ئے گی اور درخواست کی جا ئے گی کہ وہ بھی کراچی ماڈل کی تقلید کریں تاکہ وہاں بھی کام کی رفتار تیز ہو سکے اور سندھ ایجوکیشن سپورٹ پروگرام کومقررہ وقت میں مکمل کیا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :