امریکی استاد شاگردوں کو ’قتل‘ کرنے کے مجاز ہوں گے!

اتوار 1 فروری 2015 16:41

امریکی استاد شاگردوں کو ’قتل‘ کرنے کے مجاز ہوں گے!

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔1فروری۔2015ء)پاکستان کے شمالی مغربی صوبے کے صدر مقام پشاور میں گذشتہ دسمبر کو آرمی پبلک سکول میں بچوں کے قتل عام کے بعد صوبے بھر کے اساتذہ کو مسلح ہو کر اسکول آنے کا حق"سیفٹی ایکٹ" کے تحت دیا گیا تو اس پر عوامی سطح پر ایک نئی بحث چل نکلی تھی اور اس کے مثبت اور منفی پہلوئوں پر تند و تیز تبصرے شروع ہو گئے تھے، لیکن ایسا صرف پاکستان میں ‌نہیں بلکہ انسانی حقوق کے بزعم خود چیمپین ملک امریکا میں ‌بھی ہونے جا رہا ہے جہاں معلمین کو بچوں‌ کو پڑھانے کے لیے مسلح ہو کر درسگاہ آنے کا حق دینے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے۔

اگرچہ فی الوقت ایسا امریکی ریاست ٹیکساس میں ہونے جا رہا ہے کیونکہ کچھ ہی عرصہ پیشتر نیو جرسی کے علاقے میں ‌ایک طالب علم نے موبائل فون ضبط کرنے پر اپنے معمر 'روحانی باپ' کو ہم جماعتوں کے سامنے دبوچا اور اسے زمین پر پٹخ ‌کر اپنا موبائل واپس لے لیا۔

(جاری ہے)

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اسکول ٹیچر کی مبینہ توہین اور اس سے بدسلوکی کے بعد ڈان فلین نامی ایک مقامی شہری نے یہ 'آئیڈیا' پیش کیا ہے۔

فلین سیاست دان ہونے کے ساتھ تاجر بھی ہیں لیکن وہ ٹیکساس کی ریاستی کونسل کے رُکن ہیں۔ انہوں ‌نے اسکولوں‌ کے اساتذہ کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ریاستی اسمبلی میں‌ ایک مسودہ قانون پیش کیا ہے۔ اگر یہ قانون منظور ہو گیا تو اس کے مطابق اسکول میں ہنگامہ آرائی کرنے، اسلحہ لہرانے، آگ لگانے، اساتذہ اور طلباء کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی طالب علم کو سختی سے روکنے کا حق دیا جائے گا۔

ایسی کسی ہنگامی حالت میں استاد کے حملے میں طالب علم جان سے بھی مارا جاتا ہے تو اس کا خون استاد کے ذمہ نہیں ‌ہو گا۔خیال رہے کہ اکہتر سالہ ڈان فلین کا تعلق ریاست ٹیکساس کے ایک چھوٹے سے قصبے "وین" سے جہاں اس کا اپنا فارم ہائوس ہے جس میں‌ اس گائے اور بھنیس پال رکھی ہیں۔ریاستی اسمبلی میں اس کی جانب سے جمع کرائے گئے مسودہ قانون میں ضدی طلباء کے ہاتھوں اساتذہ کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کے مختلف واقعات کو بہ طور شواہد پیش کیا ہے اور لکھا ہے کہ "سیفٹی ایکٹ" کے تحت اساتذہ کو کلاس روم میں مسلح حالت میں جانے کی اجازت دی جائے۔

گو کہ اس مسودہ قانون میں اس امر کی وضاحت نہیں کی گئی کہ استاد کس نوعیت کا اسلحہ لے کر کمرہ جماعت میں داخل ہو سکتا ہے۔ تاہم استاد کو یہ حق دیا جا سکتا ہے کہ وہ کسی بھی طالب علم کی کسی خطرناک حرکت پر اسے چاقو سے مارنے، تیز دھار آلے یا دھات سے اس پر حملہ کرنے اس نوعیت کی کسی بھی دوسری چیز سے اسے طاقت کے زور پر منع کرنے کا مجاز ہو گا۔خیال رہے کہ ریاست ٹیکساس کی اسمبلی میں یہ مسودہ قانون ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب گذشتہ جمعرات کو ریاست نیو جرسی کے پیٹرسن شہر کے'جون کینیڈی انسٹیٹیوٹ' کے ایک سر پھرے طالب علم نے اپنے 62 سالہ اساتد کو محض اس لیے دبوچ کر زمین پر پٹخ‌ دیا تھا کہ اس نے لیکچر کے دوران اسے موبائل فون استعمال کرنے سے منع کرتے ہوئے اس کا موبائل ضبط کر لیا تھا۔

ڈان فلین کا کہنا ہے کہ اگر جون کنیڈی" انسٹیٹیوٹ کا استاد بھی مسلح‌ ہوتا تو طالب علم کبھی اس پر ہاتھ نہ اٹھاتا۔