سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کی قیمت 2 کروڑ تک پہنچنا شرم کی بات ہے، خیبرپختونخوا میں خفیہ رائے دہی کے باوجود اوپن بیلٹنگ کرائینگے ، عمران خان

پیر 2 فروری 2015 13:57

سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کی قیمت 2 کروڑ تک پہنچنا شرم کی بات ہے، خیبرپختونخوا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 02فروی 2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے ووٹ کی قیمت 2 کروڑ تک پہنچ گئی ہے، خیبرپختونخوا میں خفیہ رائے دہی کے باوجود اوپن بیلٹنگ کرائینگے ، دھاندلی سے متعلق میں غلط ثابت ہوا تو سب کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کرونگا ، ن لیگ اتنی نا اہل ہے کہ اسے دھاندلی بھی نہیں کرنے آئی،فارنزک ٹیسٹ کرائے ہیں ، دھاندلی کے شواہد ٹریبونل میں پیش کر دیئے ہیں، این اے 122 کا فیصلہ آنے تک سپیکر ایاز صادق کو معطل کیا جائے، الیکشن کمیشن تین حلقوں میں روز کی بنیاد پر سماعت کرنے کی ہدایات کرے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے ، الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام متعارف کرانے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، حالات ایسے ہیں کہ ہم حکومت کے سامنے رکاوٹ نہیں بنیں گے، ن لیگ جوڈیشل کمیشن سے پیچھے ہٹی کو پھر سڑکوں پر آئینگے۔

(جاری ہے)

پیر کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان سے ملاقات کی اس موقع پر جہانگیرترین اور سینیٹر بابر اعوان بھی ان کے ہمراہ تھے ، ملاقات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق ، الیکٹرانک ووٹنگ اور ٹریبونل کیسز کی روز کی بنیاد پر سماعت کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ رضا حیات نے تحریک انصاف کے وفد کو بتایا کہ الیکشن کمیشن بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق اور الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم پر کام کررہی ہے، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات ہوئی جس میں انہیں کہا گیا کہ وہ بیرون ملک 70 لاکھ پاکستانی مقیم ہیں جن کے ترسیل زر کے باعث پاکستان چلتا ہے وہ باہر سے پیسہ کماتے ہیں جس کی وجہ سے ہمارا ملک چل رہا ہے اس لئے ہماری درخواست ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹنگ کا حق دیا جائے اور اس سلسلے میں ٹاسک فورس بنائی جائے، انہوں نے کہا کہ ہم نے چیف الیکشن کمیشن سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ پر بھی ٹاسک فورس بنائے ، پوری دنیا میں ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھایا جارہا ہے، ہمیں بھی فائدے سے مفید ہونا چاہئے تاکہ انتخابات میں دھاندلی سے متعلق اٹھنے والی شکایات دور ہوسکیں ، گزشتہ انتخابات ایسے تھے جس میں جیتنے والوں نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ این اے 122 کی سماعت روز کی بنیاد پر کرنے کی ہدایات دیں چار حلقوں کا معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے الیکشن ٹریبونل نے چار ماہ میں درخواستوں پر فیصلہ کرنا تھا جو ابھی تک نہیں ہوا مئی میں دو سال ہو جائینگے اور کیسز ابھی بھی ٹریبونل میں پڑے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا ایک کیس سپریم کورٹ میں اور جہانگیر ترین ، حامد خان اور میرا کیس ٹریبونل میں ہے، چار ماہ کے بعد الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ درخواست پر روز کی بنیاد پر سماعت کرسکتا ہے، این اے 122 میں سپیکر ایاز صادق اگر تاخیر کرتے ہیں تو انہیں معطل کیا جاسکتا ہے جب تک حتمی نتیجہ نہیں آسکتا، انہوں نے کہا کہ این اے 122 میں دھاندلی کے ایسے شواہد ملے ہیں کہ ن لیگ کو دھاندلی بھی صحیح نہیں کرنے آئی، ہم نے فرانزک ٹیسٹ کرا لئے ہیں، جس میں شواہد سامنے آئے ہیں کہ پچاس پولنگ سٹیشنوں میں فارم 14 اور 16 پر پرائزیڈنگ افسر کے دستخط دو مختلف انسانوں کے ہیں ، 19 پولنگ سٹیشنوں میں آر اوز کے پاس فارم 15 کا ریکارڈ ہی نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ فروری میں این اے 122 کا نتیجہ آ جائیگا، دو سال سے ہم انتظار کررہے ہیں کہ جلد از جلد فیصلہ آئے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ مسلم لیگ ن جوڈیشل کیمشن بنانے سے کیوں کترا رہی ہے، ن لیگ اسی لئے کہہ رہی ہے کہ ٹریبونل کے فیصلے جوڈیشل کمیشن میں نہ جائیں، کیوں مسلم لیگ ن ٹریبونل میں آنے والے شواہد کو روک رہی ہے،انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹریبونل جہانگیر ترین ، حامد خان اور میرے حلقے میں سماعت روز کی بنیاد پر کرے اور پتہ چلے کہ ہمیں کوئی غلط فہمی تھی کہ یہ بہت بڑا فراڈ ہوا ہے ، ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ٹریبونل کو روز کی بنیاد پر سماعت کرنے کا موقع ملنا چاہئے، حامد زمان نے 70 لاکھ خرچ کئے، جہانگیر ترین نے دو کروڑ خرچ کئے یہ پاکستان کی جمہوریت کے مستقبل کی جنگ ہے،ہم یہ اپنی آنیوالی نسلوں کیلئے کررہے ہیں تاکہ انتخابی عمل ٹھیک ہو، انہوں نے کہا کہ فرانزک ٹیسٹ ہم نے اس وقت کرائے جب ٹریبونل کے سامنے تحقیقات ہو رہی تھی، ڈیڑھ سال ایاز صادق نے سٹے آرڈر لئے رکھا جو قانون کے خلاف تھا جب سے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات شروع ہوئی ہے یہ شواہد سامنے آئے ہیں، عمران خان نے کہا کہ کہ ہم نے آزاد الیکشن کمیشن اور آزاد میڈیا کی جنگ لڑی ہے اور ہماری تیسری جنگ جمہوریت کیلئے ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں بھارت کی طرح آزاد الیکشن کمیشن ہو ، ساری قوم انتظار کررہی ہے اگر دھاندلی سے متعلق مجھے غلط فہمی ہوئی تو سب کے سامنے اپنی غلطی کا اعتراف کرونگا جیسے شواہد سامنے آئے ہیں میں نہیں سوچتا تھا کہ اس پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے ، انہوں نے کہا کہ ایسے انتخابات کا کوئی فائدہ نہیں ، ووٹ کسی کو پڑے اور جیتے کوئی اور اس طرح ملک میں جمہوریت نہیں آئیگی پھر میٹرو جیسے منصوبے ہی چلیں گے اور عوام کی فلاح پر کچھ نہیں خرچ ہوگا، تحریک چلانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں سانحہ پشاور اور شکار پور کے حادثات انتہائی افسوسناک ہیں ملک کے حالات ایسے ہیں کہ ہم حکومت کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالنا چاہئے یہ الگ بات ہے کہ حکومت نے خود اپنے لئے رکاوٹیں پیدا کی ہیں، تحریک انصاف نے جب یہ دیکھا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن سے پیچھے ہٹ رہی ہے تو ہم پھر سڑکوں پر آئینگے، سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ سب جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ پنجاب سندھ اور بلوچستان میں دھاندلی ہوئی، اے این پی نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے بارے میں کہا تو ہم نے جواب میں کہا کہ ہم ایسا جوڈیشل کمیشن بنانے پر تیار ہیں جس کا مطالبہ مسلم لیگ ن سے کررہے ہیں لیکن کوئی سامنے نہیں آیا اس کا مطلب ہے کہ دھاندلی نہیں ہوئی اس لئے خیبرپختونخوا کی اسمبلی آئینی اور قانونی ہے اور اس کو حق ہے کہ وہ اپنے سینیٹر منتخب کرے، انہوں نے کہا کہ سینیٹ مستقل باڈی ہے ، سینیٹ کی ووٹنگ اوپن ہونی چاہئے، خفیہ رائے شماری نہیں ہونی چاہئے، شرم کی بات ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے ایک ووٹ کی قیمت دو کروڑ تک ہوگئی ہے، اس طرح الیکشن کرانا جمہوریت اور سینیٹ کی توہین ہے، خفیہ رائے شماری ہوتے ہوئے بھی خیبرپختونخوا میں اوپن بیلٹنگ کرائینگے۔