گلگت بلتستان میں بائیو گیس‘ قیمتی پتھروں اور جڑی بوٹیوں کے ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے لئے اقدامات کا مطالبہ

ان ذخائر سے کثیر زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے اور مقامی لوگوں کو روزگار بھی مل سکتا ہے‘ مقامی لوگوں کی بات چیت

اتوار 8 فروری 2015 14:01

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 8فروری 2015ء) گلگت بلتستان کے سیاسی عوامی اور سماجی حلقوں نے علاقے میں موجود بائیو گیس‘ قدرتی جڑی بوٹیوں اور قیمتی پتھروں ذخائر سے بھرپور استفادہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے یہاں پلانٹ لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی لوگوں نے اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 8فروری 2015ء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان قدرتی وسائل سے مالا مال علاقہ ہے بدقسمتی سے اس خطے میں حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے ان قدرتی وسائل سے علاقے کے لوگ بہرمند نہیں ہو سکے۔

گلگت بلتستان میں حکومت بائیو گیس کا پلانٹ لگا کر نہ صرف سستی گیس اس علاقے کو مہیا کر سکتی ہے بلکہ سستے دام پر وافر مقدار میں صارفین کو بہرہ مند کر سکتے ہیں جس سے اس علاقے میں دیگر مہنگی قیمت میں خریدنے والی گیس اور تیل سے بچ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بائیو گیس کی پیداور کے لئے اس علاقے میں اس گیس کو حاصل کرنے والی کھاد وافر مقدار میں پائی جاتی ہے اس کے علاوہ یہ علاقہ معدنی وسائل اور مختلف جڑی بوٹیوں سے لیس ہے علاقے میں ایسی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں جو مختلف بیماریوں کے لئے نہایت مفید ہیں خاص طور پر کینسر کے مریضوں کے لئے مفید ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علاقے میں قیمتی پتھر پائے جاتے ہیں جن کے ذریعے حکومت کثیر غیر ملکی زرمبادلہ کما سکتی ہے لیکن وہ یہاں پڑے پڑے ضائع ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی ذخائر سے استفادہ کرنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں تو مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی مل سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :