ملک میں فرقہ ورانہ ماحول کے خاتمے کے لئے مذہبی جماعتوں سمیت حکومت کو بھی کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا،محمد رفیق مینگل

یکطرفہ کارروائی کے بجائے دہشت گردی میں ملوث تمام گروہوں کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں،صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 13 فروری 2015 17:48

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13فروی 2015ء)غلامان صحابہ کے رہنما حاجی محمد رفیق مینگل نے کہا ہے کہ ملک میں فرقہ ورانہ ماحول کے خاتمے کے لئے مذہبی جماعتوں سمیت حکومت کو بھی کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا۔یکطرفہ کارروائی کے بجائے دہشت گردی میں ملوث تمام گروہوں کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں۔ہمارے سات ہزار کارکن اور پندرہ سے زائد قائدین قتل کر دئیے گئے ، جانوں کی قربانیاں دیتے رہیں گے مگر اپنے موقف اور مشن سے کبھی نہیں ہٹیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرحاجی فیض اللہ حیدری ،محمد سلیم عثمانی، ریاض احمد فاروقی،عبدالصمد اور صلاح الدین بڑیچ بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سنی نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ ظلم اور بربریت کی گئی اور صحابہ کرام وامہات المومنین کی شان میں گستا خا نہ کتابیں شائع کی گئیں۔

(جاری ہے)

ہم نے قابل اعتراض مواد کو ضبظ کرنے کا مطالبہ کیا مگر حکومتی سطح پر کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت اگر مخلص اور سنجیدہ کوششیں کرے تو ملک میں فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے اور ہم نے وزیر اعلی بلوچستان کو اس حوالے سے بہتر مشاورت فراہم کی ہے ، مگر حکومت سنجیدہ نظر نہیں آتی۔محمد رفیق مینگل نے کہا کی ہم نے ہمیشہ دلائل سے اپنا موقف پیش کیا ہے مگر بدلے میں ہمارے ساتھ گالی اور گولی کی بات کی گئی جس کی وجہ سے حا لات بہتر ہونے کی بجائے بگڑتے ہی گئے ،اب بھی وقت ہے کہ ملک میں قابل اعتراض مواد کو فوری طور پر ضبط کر کے ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں حاجی محمد رفیق نے بتایا کہ اوچ پاور پلانٹ سے نصیرآباد سمیت بلوچستان کو بجلی کی عدم فراہمی یہاں کے عوام کے ساتھ ظلم ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اوچ پاور پلانٹ سے مقامی اضلاع کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔