ستر فیصد کاشتکار سود خوروں کے رحم و کرم پر جو محنت کا معاوضہ ہڑپ کر جاتے ہیں,بینک زراعت کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں، ساڑھے چھ فیصد قرضہ دیا جاتا ہے,ساہوکاروں نے زراعت اور لائیو سٹاک کے نظام کو یرغمال بنایا ہوا ہے
پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کابیان
جمعرات 9 اپریل 2015 16:09
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 اپریل۔2015ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بینکوں کی عدم توجہ کے سبب ملک کے ستر فیصد کاشتکار سود خوروں کے رحم و کرم پر ہیں جو انکی محنت کا معاوضہ ہڑپ کر جاتے ہیں۔سٹیٹ بینک کی کوششوں کئے باوجود زرعی قرضے بینکوں کی جانب سے جاری ہونے والے تمام قرضوں کا صرف ساڑھے چھ فیصد ہیں ۔
کاشتکاروں اور لائیو سٹاک سے وابستہ افراد جو ملکی آبادی کا چوالیس فیصد اور جی ڈی پی کا21 فیصد حصہ پیدا کرتے ہیں کی جانب سے ڈیفالٹ کی شرح اٹھارہ فیصد سے کم ہو کر ایک فیصد ہو گئی ہے مگر اسکے باوجود انھیں توجہ نہیں دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کی بھاری اکثریت اپنی فصل ساہوکاروں کے پاس گروی رکھوانے پر مجبور ہوتی ہے۔(جاری ہے)
ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ زرعی ترقی کا دارومدار سستے قرضوں کی فراہمی پر ہے جس کے بغیر کاشتکاروں کی خوشحالی ، زرعی خود کفالت اور غذائی تحفظ کا حصول نا ممکن ہے۔
کاشتکاروں کو بینکوں کے زریعے سستے قرضے آسانی سے نہیں ملتے اسلئے وہ مقامی زرائع سے ملنے والے مہنگے قرضے لینے پر مجبورہیں جس وجہ سے سود خوروں نے سارے زرعی نظام کو یرغمال بنایا ہوا ہے ۔کسانوں کا معیار زندگی بہتر ہونے سے زراعت جو ملک کی کل پیداروا کا چوتھائی ہے ترقی کرے گی جس سے پوری معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔حکومت زرعی اصلاحات نافذ کرے، اس شعبہ میں ریسرچ کو ترقی دے اور نظام کا جائزہ لے کر ترقی کے لئے اقدامات کرے ۔ ملک کی متعدد بڑی صنعتوں بشمول ٹیکسٹائل، شوگر اور لیدر انڈسٹری کا دارومدار دیہی اکانومی پر ہے۔ پچیس فیصد قابل کاشت رقبہ اور دنیا کے بہترین نہری نظام کے باوجود زراعت کی بدحالی ارباب اختیار کی عدم توجہ کا ثبوت ہے۔مزید اہم خبریں
-
چین اور فرانس کے تعلقات کے روشن مستقبل کا آغاز کریں گے اور نئی شراکتیں قائم ہونگی.چینی صدرشی جن پنگ
-
مخصوص نشستوں کا کیس، وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو باضابطہ نوٹس جاری
-
بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام پیدا ہو رہا ہے، وزیر خزانہ
-
مارچ 2024 میں درآمد کی جانے والی گندم میں سے 13 ملین ٹن گندم فنگس لگنے کی وجہ سے انسانی استعمال کے قابل نہیں .انکوائری کمیٹی
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چوہدری پرویزالٰہی کو ہاؤس اریسٹ کرنے کا حکم
-
وزیر اعظم شہباز شریف کے وزرات فوڈ سیکورٹی کا انچارج وزیر ہوتے ہوئے ملک میں6لاکھ ٹن گندم درآمد کیئے جانے کا انکشاف
-
اسرائیل سے الجزیرہ نیوز چینل پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ
-
جنگ ہو یا امن دائیاں خدمات سرانجام دیتی رہتی ہیں
-
سوڈان: یو این اداروں کو ڈارفر میں قحط برپا ہونے کا خدشہ
-
پی آئی اے کی آمدنی اچانک بڑھ گئی، آمدن سے 99 کروڑ روپے زیادہ کمالیے
-
غریب کو روٹی سستی ملی، گندم بیرون ملک سے منگوانے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، انوارالحق کاکڑ
-
کئی ماہ بعد شاہدرہ سٹیشن سے میٹروبس سروس دوبارہ چل پڑی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.