خیبرپختونخوا ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے19130.27ملین روپے کی لاگت کے20پراجیکٹس کی منظوری دے دی

صحت،سماجی بہبود،آبپاشی،اعلیٰ تعلیم،زراعت،بلدیات،شہری ترقی،مواصلات و تعمیرات اور صنعت کے شعبوں سے متعلق29منصوبوں پر تفصیلی غور و خوض کے بعد20پراجیکٹس کی منظوری دی گئی

منگل 14 اپریل 2015 21:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اپریل۔2015ء) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے19130.27ملین روپے کی لاگت کے20پراجیکٹس کی منظوری دے دی ہے۔یہ منظوری صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی(PDWP) کے ایک اجلاس جو خیبر پختونخواکے ا یڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر حماداویس آغا کی زیر صدارت منعقد ہوا میں دی گئی جس میں اس کے ممبران اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریزنے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں صوبے کی ترقی وخوشحالی کیلئے صحت،سماجی بہبود،آبپاشی،اعلیٰ تعلیم،زراعت،بلدیات،شہری ترقی،مواصلات و تعمیرات اور صنعت کے شعبوں سے متعلق29منصوبوں پر تفصیلی غور و خوض کے بعد20پراجیکٹس کی منظوری دی گئی جن پر19130.27ملین روپے لاگت آئے گی جبکہ چار منصوبے غیر مناسب پراجیکٹ ڈیزائن کے باعث موخر کر دئیے گئے۔تفصیلات کے مطابق منظور کئے گئے آبپاشی کے شعبے کے منصوبوں میں ضلع مانسہرہ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر اور ضلع صوابی میں بڈاڈیم اور ضمیر گل ڈیم کی تعمیرات اور صحت کے شعبے میں منظور کئے گئے منصوبوں میں ضرورت کی بنیاد پر خیبر پختونخوامیں 10بنیادی مراکزصحت(BHUs) کی دہی مراکز صحت (RMCs) کی سطح پر درجہ بلندی، ہریپور، نوشہرہ، صوابی، مردان، ڈی آئی خان،مانسہرہ اورپشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی فیزiiکا قیام شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے منظور کردہ منصوبوں میں کاٹلنگ ضلع مردان میں گورنمنٹ گرلزڈگری کالج کا قیام،خیبر پختونخواپشاور،نوشہرہ،مردان،صوابی،ایبٹ آباد،کرک،دیر بالا اور کوہاٹ میں سات گورنمنٹ کالجوں کا قیام اور ہزارہ یونیورسٹی کے حویلیاں کیمپس کو مستحکم بنانا جبکہ شعبہ زراعت کے منظور کردہ منصوبوں میں 989.250ملین روپے لاگت سے خیبر پختونخوا میں OFWMسرگرمیوں کے لئے خصوصی پروگرام”جس میں حکومت کا حصہ 825.000ملین روپے اور کسانوں کا حصہ164.250ملین روپے ہوگا“ شامل ہیں۔

علاقائی ترقی کے شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں ”محلہ کنج ایبٹ آباد میں قبرستان کے لئے اراضی کا حصول،PCCروڈزکی تعمیر،میونسپل ریسٹ ہاؤس،چلڈرن ہل پارک کو بہتر بنانااور دیر شہر میں LEDشمسی لائٹس کی تنصیب اور آبپاشی کے چینلزکو پختہ بنانا جبکہ تحقیق اور ترقی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع بونیر میں سرقالہ مرتنگ روڈکی تعمیر شامل ہیں۔

مواصلات و تعمیرات کے شعبے میں پشاور ائیر پورٹ میں ایم آئی۔17کیلئے ہینگر کی تعمیر،خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے لئے اضافی اکاموڈیشن،علاقہ گلیات کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور انہیں پختہ بنانا،تاجوال تا بگن سڑک کی کشادگی اور بہتر بنانا،گڑھی چنالی براستہ سیری ایبٹ آباد سڑک اور ضلع چترال میں گرم چشمہ روڈ کی بحالی و مرمت کے منصوبے شامل ہیں جبکہ صنعتی شعبہ میں خیبر پختونخوامیں خواتین کے لئے سمال انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ بورڈکے ریڈی میڈگارمنٹس کے سنٹروں کیلئے فنڈز مختص کرنے اور صوبے میں ڈرائیونگ لائسنسوں کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :