ملک میں غریبوں کی صنعت کاروں کی حکومت ہے راہول گاندھی کی مودی پر شدید تنقید

دی جی نے صنعت کاروں سے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر انتخاب جیتا ہے یہ قرض بھارت کی بنیادوں کو کمزور کر کے چکایا جائے گا ریلی سے خطاب فصلیں تباہ ہونے کے بعد بھی مودی حکومت کو کسانوں کی کوئی پرواہ نہیں  من موہن سنگھ

اتوار 19 اپریل 2015 16:19

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 19اپریل۔2015ء) بھارت میں کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے نریندر مودی کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ ملک میں غریبوں کی صنعت کاروں کی حکومت ہے مودی جی نے صنعت کاروں سے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر انتخاب جیتا ہے یہ قرض بھارت کی بنیادوں کو کمزور کر کے چکایا جائے گا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ آج ملک کے عوام کو احساس ہو چکا ہے کہ یہ حکومت غریبوں کی نہیں بلکہ صنعت کاروں کی ہے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ کہ ’آج ملک کے لوگوں کو احساس ہے کہ یہ حکومت غریبوں کی نہیں بلکہ صنعت کاروں کی ہے۔ جب کسان سوتا ہے تو اسے یہ نہیں معلوم کہ کل کیا ہونے والا ہے اسے نہیں معلوم کہ کب اس کی زمین چھین لی جائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے وزیر اعظم مودی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی جی نے صنعت کاروں سے ہزاروں کروڑ کا قرض لے کر انتخاب جیتا ہے۔ اب یہ قرض بھارت کی بنیادوں کو کمزور کر کے چکایا جائے گا۔

اسی لیے یو پی اے کے زمین قانون کو کمزور کیا گیا اور دیگر کئی اقدام اٹھائے جائیں گے۔‘راہول نے کہا کہ مودی جی بھارت کے وزیر اعظم ہیں تاہم انھیں ہندوستان کی طاقت نظر نہیں آتی۔ انھوں نے کہا کہ وہ گذشتہ 60 سال کی گندگی صاف کرنے میں لگے ہیں۔ انھیں گذشتہ 60 سال کی آپ کی محنت نظر نہیں آتی۔ غیر ملکی زمین پر کہے جانے والے یہ الفاظ مودی جی کو زیب نہیں دیتے۔

انھوں نے کہا کہ ودربھ میں کچھ سالوں پہلے قحط پڑا تھا۔ میں نے زہر کی وہ بوتل دیکھی جسے پی کر کسان نے خود کشی کی تھی۔ ان کے بیوی بچے وہاں تھے تاہم ان کا مستقبل وہاں نہیں تھا۔سونیا گاندھی نے اس موقع پر کسانوں کی کثیر تعداد سے خطاب میں کہا کہ آپ نے ہمارے ارادوں کو مضبوطی فراہم کی ہے۔ ہم یہاں سے وزیر اعظم کو یہ سخت پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب بہت ہو چکاانھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ’سب کا ساتھ سب کا ترقی کا نعرہ دیا تھا تاہم انھوں نے کسانوں کو چھوڑ دیا۔

وہ کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہیں۔‘انھوں نے کہا کہ ’کسانوں کی آواز دب نہیں سکتی اور دبائی بھی نہیں جا سکتی۔کانگریس کی ریلی کا افتتاح بھارت کے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کیا۔انھوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فصلیں تباہ ہونے کے بعد بھی مودی حکومت کو کسانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔منموہن سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں کا پردہ فاش ہونے ہی والا ہے۔

متعلقہ عنوان :