حجاب شرعی فریضہ ہے ‘ترک کرنا گناہ ہے ‘جامعہ الازھر

پیر 20 اپریل 2015 16:37

حجاب شرعی فریضہ ہے ‘ترک کرنا گناہ ہے ‘جامعہ الازھر

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20اپریل۔2015ء)مصرکی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازھر نے واضح اور دو ٹوک موقف میں واضح کیا ہے بعض طبقات کی جانب سے خواتین کے حجاب کی پابندی لگانے کا مطالبہ غیر شرعی ہی نہیں بلکہ مسلمان خواتین کی آزادی اور ان کی عزت و ناموس کی حفاظت کے خلاف ہے۔ جامعہ الازھر حجاب کو اسلامی شریعت کا ایک اہم فریضہ سمجھتی ہے۔

جامعہ الازھر کے سیکرٹری ڈاکٹر عباس شومان نے عرب میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حجاب کی پابندی نصوص شرعی سے ثابت ہے۔ کوئی مسلمان اس کی مخالفت نہیں کرسکتا۔ تارک حجاب گناہ گار تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حجاب کی مخالفت کرنے والے لوگ خواہشات نفسانی کی پیروی کررہے ہیں ایسے لوگ اسلام کے قطعی شرعی اصولوں سے انحراف کرتے ہوئے اللہ عزوجل کے نازل کردہ احکامات کی صریح خلاف ورزی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جو لوگ حجاب کو محض ایک سماجی روایت قرار دے کر اس کی مخالفت کررہے ہیں ان کے پاس اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس دلیل نہیں ہے حالانکہ خواتین کا حجاب اختیار کرنا صرف ایک سماجی مسئلہ نہیں بلکہ اسلام کے شرعی اصولوں میں سے ایک واضح اصول اور اسلام کا ایک بنیادی شرعی فریضہ ہے۔انہوں نے کہاکہ آزادی اور حقوق نسواں کے علمبردار بعض ادارے اور تنظیمیں اسلامی شعائر کا مذاق اڑا رہی ہیں۔ انہی میں خواتین کے حجاب کا معاملہ بھی شامل ہے جسے خواتین پر پابندیوں کے معنوں میں لیا جاتا ہے حالاں کہ حجاب عورت کی عزت وناموس کی حفاظت کی علامت ہے۔