گندم کی خریداری میں کسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا‘ڈاکٹر فرخ جاوید

40لاکھ ٹن گندم1300روپے فی من کے حساب سے خریدی جائے گی‘صوبائی وزیر زراعت گندم خریداری کے تمام مراحل کی بھرپور مانیٹرنگ کی جائے گی اور مڈل مین کے رول کو ختم کیا جائے گا

اتوار 26 اپریل 2015 16:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اپریل۔2015ء )صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا ہے کہ گندم کی خریداری میں کسانوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا، حکومت پنجاب نے رواں سال 40لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور گندم کی قیمت 1300روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔انہوں نے محکمہ زراعت کے عہدیداران و عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ گندم کے خریداری مراکزکا فرداً فرداً دورہ کریں اور کسانوں کے حقوق کا ہرحال میں تحفظ کیاجائے۔

ڈاکٹر فرخ جاوید نے محکمہ زراعت کے عملے کو ہدایت کی ہے کہ گندم خریداری کے تمام مراحل کی بھرپور مانیٹرنگ کی جائے اور مڈل مین کے رول کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ گندم خریداری مہم میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی اور غفلت کے ذمہ داران کو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فرخ جاوید نے ہدایت کی کہ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں فوراً وزیرزراعت ، وزیر خوراک، سیکرٹری خوراک یا سیکرٹری زراعت سے رابطہ کیاجائے تاکہ کسانوں کی شکایات کا ازالہ کیاجاسکے۔

وزیرزراعت نے کہاکہ حکومت پہلے چھوٹے کاشتکاروں سے ان کا غلہ خریدے گی تاکہ انہیں ان کی محنت کا اجر مل سکے۔انہوں نے کہاکہ خداتعالیٰ کا بے پایاں کرم ہے اور کسانوں کی دن رات کی محنت کا ثمر ہے کہ اس سال بھی گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے کسانوں کی سہولت کیلئے پنجاب بھر میں گندم کی خریداری کے 376مراکز قائم کئے ہیں۔

محکمہ زراعت کا عملہ ان مراکز پر گندم کی خریداری کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے چھوٹے کاشتکاروں کیلئے 10ہزار ٹریکٹرز رعایتی نرخوں پر دینے کا اعلان کیا ہے جو نہایت خوش آئند ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت پنجاب نئے مالی سال میں 12.5ایکڑ تک کے چھوٹے کاشتکاروں کو ٹریکٹر فراہم کرے گی جنہیں فی ٹریکٹر 2لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدام حکومت پنجاب کی کسان دوست پالیسیوں کا کھلا ثبوت ہے۔