پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن15سو نئے سکول کھول رہی ہے‘قمرالسلام راجہ

بدھ 29 اپریل 2015 16:36

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29اپریل۔2015ء) حکومت پنجاب کی جامع اصلاحات کی بدولت صوبے کے تعلیمی ڈحانچہ کو عالمی معیار کے مطابق ڈھالنے میں نمایاں مدد ملی ہے، گزشتہ دور حکومت میں سکولوں میں عدم دستیاب تعلیمی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ "پڑھو پنجاب، بڑھو پنجاب"کے تحت نظام تعلیم کو معیاری بنایا جائے گا۔ ان اصلاحات کا بنیادی فائدہ پنجاب کے طالبعلم کو پہنچے گا جو جدید تعلیم سے لیس ہو کر عالمی چیلنجوں کا مقابلہ کرے گا اور نئی دنیاؤں کو تسخیر کر کے اقبال کا خواب پورا کرے گا۔

یہ بات چےئرمین پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن انجینئر قمر السلام راجہ نے ایکشن ایڈ کے زیر اہتمام پنجاب کے مفت و لازمی تعلیم کے ایکٹ 2014کے حوالے سے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ مجلس مذاکرہ سے خطاب میں بتائی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ حکومت پنجاب 2018تک سو فیصد انرولمنٹ کے لیئے سر گرم عمل ہے ۔ اس حوالے سے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن رواں تعلیمی سال کے دوران36اضلاع میں 15سو سے زائد سکول کھلوائے گی۔

نجی شعبہ کے اشتراک سے کھلے جانے والے ان سکولوں میں مڈل سکولوں کی تعداد ایک ہزار ہو گی۔ اس طرح صوبے کے ہزاروں مستحق طلبہ و طالبات کو میٹرک تک مفت تعلیم ملے گی جس سے تبدیلی بذریعہ تعلیم کا خواب حقیقت بنے گا کیونکہ علم سماجی تبدیلی کی مضبوط بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے لڑکیوں کو انکے گھروں کے نزدیک مفت تعلیم مہیا کر کے حقوق نسواں کی پاسداری میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے کیونکہ تعلیم یافتہ لڑکی بہتر مستقبل کی نقیب ہے۔

اسی طرح تعلیمی پسماندگی کا شکار علاقوں میں پارٹنر سکولوں کے ذریعے بے وسیلہ بچوں کو مفت تعلیم کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔ قمر السلام راجہ نے مزید کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن کا موجودہ بجٹ 28ارب روپے ہے۔ اس بجٹ کا بڑا حصہ سکولوں کی حالت بہتر بنانے پر خرچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کے استعمال کی شرح بہت بہتر ہے، گزشتہ مالی سال میں یہ شرح 78فیصد رہی۔

انہوں نے کہا کہ مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، اس حوالے سے حکومتی اقدامات لائق تحسین ہیں ۔ پنجاب میں اساتذہ کی شرح حاضری93فیصد پہنچ چکی ہے جو عالمی ریکارڈ ہے ۔ اس حوالے سے شفافیت کو یقینی بنانے کے لیئے ڈیجیٹل مانیٹرنگ بھی متعارف کروائی گئی ہے ۔ دوسری جانب بھرتی ہونے والے 40ہزار اساتذہ کی تربیت کا کام اس ماہ مکمل کر لیا جائے گا۔

قمر السلام راجہ، جو صوبائی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے تعلیم کے چےئرمین بھی ہیں ، نے بتایا کہ اٹھارویں تعلیم کی منظوری کے بعد نیشنل کریکلم کمیشن بنایا گیا ہے تاکہ ہمارے ہیروز یکساں ہوں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ تعلیم کی مرتب کردہ پالیسی کے مطابق ہر پرائمری سکول میں اساتذہ کی تعداد 2سے کم نہیں ہو گی۔تقریب سے رکن صوبائی اسمبلی لبنی فیصل ، افتخار مبارک ، خالق شاہ، سید علی عمران اور ایکشن ایڈ کے نمائندہ عرفان نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :