زرعی ماہرین کی سفارش کے مطابق کاشتکار بہاریہ کماد کی فصل کو نائٹروجنی کھاد کی دوسری قسط مئی کے آخر تک مکمل کریں‘ترجمان محکمہ زراعت

بدھ 29 اپریل 2015 21:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29اپریل۔2015ء ) محکمہ زراعت کے ترجمان کے مطابق پنجاب میں سال 2014-15ء کے دوران 1.690ملین ایکڑ رقبہ کماد کے زیر کاشت لایا گیا ہے جس سے 39.700ملین ٹن پیداوار حاصل ہو گی۔ترجمان نے کہا ہے کہ زرعی ماہرین کی سفارش کے مطابق کاشتکار بہاریہ کماد کی فصل کو نائٹروجنی کھاد کی دوسری قسط مئی کے آخر تک مکمل کریں اورزیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لیے کھیت سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

جڑی بوٹیوں کی موثر تلفی سے پیداوار میں 25فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ترجمان نے مزید کہا ہے کہ جڑی بوٹیوں کے تدارک کے لیے زہروں کا استعمال محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے کریں۔ترجمان کے مطابق فروری کاشتہ کماد کو فی ایکڑ 64انچ پانی درکار ہوتا ہے اور پانی کی کمی سے پیداوار متاثر ہوتی ہے ۔ اس لیے فصل کو 10تا12دن کے وقفہ سے 5سے 6مرتبہ آبپاشی جاری رکھیں تاکہ بھرپور پیداوار حاصل ہو سکے۔