سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر ملتے ہیں اور نہ ہی ادویات،شعبہ حادثات صرف نام ہی کے ہیں کیونکہ وہاں زندگی بچانے والی دوائیوں تک کا فقدان ہے،پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر منظور وٹو کا بیان

جمعرات 14 مئی 2015 17:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 مئی۔2015ء ) پیپلز پارٹی سنٹرل پنجاب کے صدر، میاں منظور احمد وٹو نے حکومت پنجاب کی صحت کی سہولتوں کو آؤٹ سورس کرنے کو حکومت کی ناکامی قرار دیاہے کیونکہ لوگوں کو صحت کی سہولتوں کی دستیابی نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے آج یہاں سے جاری ایک بیان کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹر ملتے ہیں اور نہ ہی ادویات دستیاب ہیں، اور شعبہ حادثات صرف نام ہی کے ہیں کیونکہ وہاں زندگی بچانے والی دوائیوں تک کا فقدان ہے، دوسری بیماریوں کے علاج کے لیے دوائیوں کی دستیابی کا تو بعد میں سوال پیدا ہوتا ہے۔

انہوں نے ہسپتال کے ایک سینیئر ترین ڈاکٹر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں شفٹ کرنا پڑا کیونکہ ہسپتال میں دل کے امراض کے لیے خریدی گئی مشینیں کئی سالوں سے خراب پڑی ہیں اور محکمہ صحت نے انہیں ٹھیک کروانے یا تبدیل کرنے کے لیے فنڈز جاری نہیں کئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بنیادی صحت کے مرکزوں کا خدا ہی حافظ ہے۔

جہاں پر ڈاکٹروں کی تعیناتی ہی نہیں ہوتی ہے اور ان مرکزوں کا علاقے کے بااثر لوگ صحت کی سہولتوں کی دستیابی کے علاوہ دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی ایک بڑی آبادی کو صاف پینے کا پانی دستیاب نہیں جس سے ہیپاٹائٹس کا مرض وباء کی طرح پھیل گیا ہے اور یہ عوامی صحت کے لیے ایک ڈراؤنی حقیقت بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مجوزہ آؤٹ سورسنگ کی پالیسی سے ڈاکٹروں اور میڈیکل سٹاف میں بڑی تشویش کا باعث بنے گی جس سے وہ انتہائی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے اور صوبے میں صحت کے نظام کے درہم برہم ہونے کا شدید خطرہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ حکومت اس پالیسی کو سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر نافذ کرے گی جسکا شدید رد عمل ہو گا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس حکومت کا مشاورت کرنے کا ریکارڈ بہت مایوس کن ہے۔

متعلقہ عنوان :