بن لادن آپریشن: ISI میں جرمن خفیہ ایجنسی کا ڈبل ایجنٹ
فہد شبیر اتوار 17 مئی 2015 21:57
جرمنی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17مئی۔2015ء) ایک جرمن اخبار کا کہنا ہے کہ جرمن خفیہ سروس بی این ڈی کا ایک مخبر پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی میں کام کر رہا تھا اور یہ کہ بی این ڈی نے القاعدہ کے سابق سربراہ اُسامہ بن لادن کی تلاش کے دوران اہم مدد فراہم کی۔اخبار ’بِلڈ اَم زونٹاگ‘ نے اتوار سترہ مئی کو اپنی اشاعت میں امریکی خفیہ اداروں کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بی اینڈ ڈی (بُنڈیس ناخرشٹن ڈینسٹ) کی جانب سے فراہم کی جانے والی معلومات ’بنیادی اہمیت کی حامل‘ تھیں۔
اخبار کے مطابق بی این ڈی نے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کو یہ اطلاع دی تھی کہ اُسامہ بن لادن پاکستان میں چھُپا ہوا ہے اور یہ کہ پاکستانی سکیورٹی حکام کو اس بات کا علم ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن خفیہ ادارے کو یہ اطلاع آئی ایس آئی کے ایک ایجنٹ کی وساطت سے ملی تھی، جو گزشتہ کئی برسوں سے بی این ڈی کے لیے کام کر رہا تھا۔(جاری ہے)
نیوز ایجنسی روئٹرز نے اس جرمن اخبار کے حوالے سے بتایا ہے کہ بی این ڈی کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے بعد سی آئی اے کا شک اور پختہ ہو گیا اور اُس نے زیادہ بھرپور تکنیکی اور افرادی ذرائع سے استفادہ کرتے ہوئے بن لادن تک پہنچنے کی کوشش شروع کر دی۔
اخبار کے مطابق امریکی خفیہ ادارے خود بھی 2007ء ہی سے بن لادن کے پیغامات لے کر آنے جانے والے ایک قاصد کے پیچھے لگے ہوئے تھے، جو الکویتی کے فرضی نام سے پاکستان میں سرگرمِ عمل تھا۔ بن لادن کو دو مئی 2011ء کو ایک خصوصی امریکی آپریشن کے دوران پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جرمن اخبار ’بِلڈ اَم زونٹاگ‘ کے مطابق اُس سال دو مئی کو حتمی کارروائی سے پہلے کے مہینوں میں بھی جرمن خفیہ سروس بی این ڈی امریکی خفیہ سروس کو تعاون فراہم کرتی رہی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ امریکی اسپیشل فورسز کے خصوصی مشن کو ہر حال میں راز میں رکھنے کی غرض سے جرمن صوبے باویریا کے شہر باڈ آئبلنگ میں قائم جرمن مرکز میں شمالی پاکستان کے اندر ہونے والے ٹیلیفون اور ای میل رابطوں کی مسلسل نگرانی کی جاتی رہی۔نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جرمن اخبار ’بِلڈ اَم زونٹاگ‘ کی یہ رپورٹ پاکستانی حکومت کے اُس سرکاری موقف سے متصادم ہے، جس کے مطابق پاکستان کو اس بات کا کوئی علم نہیں تھا کہ جس دہشت گرد کو دنیا بھر میں تلاش کیا جا رہا ہے، وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ شمالی پاکستان کے چھاؤنی شہر ایبٹ آباد کی ایک ملٹری اکیڈمی کے قریب ہی ایک مکان میں رہ رہا ہے۔ اسلام آباد حکومت کا یہ بھی موقف رہا ہے کہ وہ ایبٹ آباد میں بن لادن کے خلاف کیے جانےوالے امریکی آپریشن سے بھی مکمل طور پر لاعلم تھی۔ جرمن خفیہ ادارے بی این ڈی کے بارے میں یہ تازہ رپورٹیں ایک ایسے وقت پر منظرِ عام پر آئی ہیں، جب یہ ادارہ جرمن اور یورپی شہریوں اور کاروباری اداروں کی جاسوسی کے حوالے سے امریکی خفیہ ادارے این ایس اے کے ساتھ تعاون کرنے کی خبروں کی وجہ سے پہلے ہی ایک بڑے اسکینڈل کی زَد میں ہے۔ بی این ڈی نے جن ممکنہ یورپی اہداف کی جاسوسی میں این ایس اے کی مدد کی، اُن میں یورپ کے ایئر بس گروپ کے ساتھ ساتھ فرانسیسی دفترِ صدارت اور یورپی کمیشن بھی شامل ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عوام کیلئے مہنگائی کا ایک اور "تحفہ"، بجلی مہنگی کر دی گئی
-
انصاف اس طرح ہونا چاہیے جیسا قانون کہتا ہے،چیف جسٹس نے اپنا اختیار کم کر کے پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کیا‘ اعظم نذیر تارڑ
-
حکومت کا کام دعویٰ کرنا نہیں، کام کر کے دکھانا ہے، شاہد خاقان عباسی
-
علی امین گنڈاپور پختونوں کے نام پر دھبہ اور غیرت پر سوالیہ نشان ہے
-
وفاقی وزیرداخلہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات، دوطرفہ تعاون وچینی شہریوں کی سکیورٹی پر تبادلہ خیال
-
وزیرخارجہ کا اقتصادی سفارت کاری اور بیرون ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کی ضرورت پر زور
-
بانی چئیرمین نے اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی
-
8 فروری کو پِک اینڈ چُوز ہوا لیکن اداروں کے سربراہان ملوث نہیں تھے
-
اگر 9 مئی والوں سے مذاکرات ہوئے تو پھر آئندبڑا سانحہ ہوسکتا ہے
-
چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
-
غیر قانونی بھرتیاں کیس، پرویزالٰہی کی درخواست ضمانت 2مئی کو سماعت کیلئے مقرر
-
نوجوانوں کیلئے متعین کوٹے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا وزیراعظم شہباز شریف کو خط
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.