کدو نسل کی سبزیات پر لال بھونڈی حملہ آور ہوسکتی ہے، ڈائریکٹر اینٹومالوجی

منگل 16 جون 2015 15:15

فیصل آباد ۔16 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 16 جون۔2015ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ڈائریکٹر اینٹومالوجی ڈاکٹرابرارالحق نے کہا ہے کہ کدو کی لال بھونڈی گھیا کدو، کھیرا، تربوز، خربوزہ ، حلوہ کدو اور دیگر بیلدار سبزیات پر حملہ آور ہوتی ہے جبکہ مذکورہ لال رنگ کی لمبوتری بھونڈی ہے جس کے نچلے حصے کا رنگ کالاہوتا ہے۔ ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایاکہ لال بھونڈی فصل اگنے کے بعد سے فصل کے آخرتک حملہ آور ہو کر پتوں کو کھا کر چٹ کرجاتی ہے اوراس کی سنڈیاں جڑوں کو کھا جاتی ہیں جس سے پودے سوکھنا شروع ہوجاتے ہیں لہٰذا اس کے تدارک کے لیے گھریلو یا چھوٹے پیمانے پر کاشتہ سبزیوں میں صبح کے وقت بھونڈیوں کو ہاتھ یا دستی جال سے پکڑ کر تلف کردیں ۔

انہوں نے کہاکہ کیمیائی تدارک کے لیے پرمیتھرین 0.5فیصد ڈی بحساب 3کلوگرام زہر 10 سے 15 کلوگرام راکھ میں ملا کر صبح کے وقت جب پتوں پراوس موجود ہو دھوڑا کریں یا سائپر میتھرین بحساب ایک لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سفید مکھی بینگن ، بھنڈی توری، مرچ ، خربوزہ ، ٹماٹر ، گھیاتوری اور گھیا کدو پر حملہ آور ہوتی ہے جس کے بالغ اور بچے پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں اور ان پر میٹھا لیسدار رس خارج کرتے ہیں جس پر سیا ہ الی لگ جاتی ہے اور پتوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

مزید برآں سفید مکھی کی کچھ نسلیں سبزیوں میں وائرسی بیماریوں کے پھیلاؤ کا سبب بنتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سفید مکھی کے تدارک کے لیے سبزیوں کے کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں ، وائرس زدہ پودوں کو زمین سے جڑ سمیت اکھاڑ کر کھیت سے دور تلف کریں یا زمین میں دبا دیں۔انہوں نے کہاکہ سفید مکھی کے کیمیائی کے تدار ک کے لیے 5بالغ یا بچے یا دونوں ملا کر پانچ فی پتہ ہونے پر امیڈا کلو پرڈ بحساب 250ملی لیٹر فی ایکڑ یا ڈایا فینتھو ران بحساب 200سے 260 ملی لیٹر فی ایکڑ استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :