سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کی فاٹا میں 360لیویز اور خاصا دار فورس کے شہدا پیکج کے تحت معاوضہ فراہم کرنے کی ہدایت

بدھ 17 جون 2015 23:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 جون۔2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران نے فاٹا میں 360لیویز اور خاصا دار فورس کے شہدا پیکج کے تحت معاوضہ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی اور سفارش کی کہ فاٹا کے شہدا کو وہی مراعات ومالی امداد دی جائے وہ ملک کے دوسرے صوبوں کے شہدا کو دی جاتی ہے اور لیویز کی ورکنگ لیویز قانون 2013کے تحت بنائے جائیں۔

فاٹامیں 758سکولز دہشت گرد کارروائیوں کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں ان کی تعمیر مرمت وبحالی کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے وفاق اور پارلیمنٹیرین فاٹا سیکرٹریٹ کی مدد کریں۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں جن کا ڈومیسائل اور سر ٹیفکیٹ فاٹا سے ہوں اُن کو فاٹا سیکرٹریٹ میں نوکریاں ترجیح بنیادوں پر دی جائیں تاکہ فاٹا کی پڑھی لکھی عوام ملک اور باالخصوص فاٹا کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔

(جاری ہے)

بدھ کو کمیٹی کا پہلا اجلاس چیئرمین سینٹر حلال الرحمان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان کمیٹی سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے RAHA کے چیف کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ پاکستان میں آباد افغان پناہ گزینوں کی فلاح وبہبود اور ان کے لئے مختص کئے گئے مختلف پیکجز رکھے گئے ہیں ۔چیف پیسکو نے فاٹا میں بجلی کی لوڈشیڈنگ طلب ورسد ، بلوں کی ریکوری بارے کمیٹی کو آگاہ کیا۔

ایڈیشنل پولیٹیکل ایجنٹ مہمند ایجنسی نے قائمہ کمیٹی کو مہمند ایجنسی میں لگائے گئے فرنس پلانٹ کی وجہ سے پھیلنے والی ماحولیاتی آلودگی ودیگر بیماریوں کے بارے میں مقامی آبادی کے خدشات وتحفظات بارے تفصیلی آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جو لوگ اس کے خلاف ورزی میں مرتکب پائے گئے اُن کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

قائمہ کمیٹی نے فاٹا میں پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن کی طرف سے روز مرہ کے معاملات کی خودونوش کی اشیاء پر ٹیکس لینے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن کس قانون کے تحت مقامی لوگوں سے یہ ٹیکس وصول کررہی ہے اس کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں۔چےئرمین واراکین کمیٹی نے کہا کہ فاٹا کے عوام نے پہلے ہی دہشت گردی کی جنگ میں بے شمار جانی ومالی قربانیاں دے رکھی ہیں وہاں کے عوام کیلئے خصوصی مراعات فراہم کی جائیں نہ کہ انہیں ٹیکس کے بوجھ میں دبایا جائے۔

قائمہ کمیٹی نے فاٹا میں 360لیویز اور خاصا دار فورس کے شہدا پیکج کے تحت معاوضہ فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی۔کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ فاٹا کے شہدا کو وہی مراعات ومالی امداد دی جائے وہ ملک کے دوسرے صوبوں کے شہدا کو دی جاتی ہے۔قائمہ کمیٹی نے یہ بھی ہدایت کی کہ لیویز کی ورکنگ لیویز قانون 2013کے تحت بنائے جائیں۔قائمہ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ فاٹامیں 758سکولز دہشت گرد کارروائیوں کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں ان کی تعمیر مرمت وبحالی کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے اور اس کیلئے وفاق اور پارلیمنٹیرین فاٹا سیکرٹریٹ کی مدد کریں۔

قائمہ کمیٹی نے یہ بھی سفارش کی کہ فاٹا سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں جن کا ڈومیسائل اور سر ٹیفکیٹ فاٹا سے ہوں اُن کو فاٹا سیکرٹریٹ میں نوکریاں ترجیح بنیادوں پر دی جائیں تاکہ فاٹا کی پڑھی لکھی عوام ملک اور باالخصوص فاٹا کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔فاٹا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ندیم اللہ کی پٹیشن کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ فاٹا ٹربیونل جو کہ فاٹا کی عوام کیلئے سپریم کورٹ کا درجہ رکھتی ہے کی بحالی کیلئے قابل اور ایماندار لوگوں کی تلاش کی وجہ سے ٹربیونل کی بحالی تاخیر کا شکار ہوئی البتہ 22مئی 2015ء فاٹا ٹربیونل بحال ہوچکا ہے

متعلقہ عنوان :