ڈاکٹر یاسین بلوچ کے گھرپرحملہ بلوچ روایات کیخلاف ورزی ہے ،منصور بلوچ

حملہ آروں کے جسم میں بلوچی خون نہیں، سیاسی اختلافات کی بنیاد پرقومی روایات کوپامال کیاگیاہے ،صوبائی نائب صدر نیشنل پارٹی

بدھ 17 جون 2015 23:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 18 جون۔2015ء)نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہاہے کہ پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل داکٹریاسین بلوچ کے گھرپرحملہ بلوچ روایات کی خلاف ورزی ہے حملہ آروں کے جسم میں بلوچی خون نہیں سیاسی اختلافات کے بنیاد پرقومی روایات کوپامال کیاگیاہے نیشنل پارٹی نے ہمیشہ ملک وصوبے اوربلوچ قوم کی ترقی وخوشحالی کیلئے ہمیشہ سے پرامن جودجہد کی ہے اورکرتی رہے گی نیشنل پارٹی کے قائدین نے آمروں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک دن کے لئے بلوچستان نہیں چھوڑااور مولابخش دشتی نسیم جنگیان ڈاکٹر لعل بخش جیسے عظیم رہنماؤں کی شہادتوں کومشعل راہ بناتے ہوئے حملہ آوروں کویہ پیغام دیا کہ وہ چاہے جو بھی ہتھکنڈے استعمال کرے نیشنل پارٹی کے قائدین ایک دن کے لئے بلوچستان نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی قومی جمہوری سیاست سے راہ فرار اختیار کریں گے ان خیالات کااظہارپارٹی کے صوبائی نائب صدر منصور بلوچ ،اسلم بلوچ،نیازبلوچ،صدیق پانیزئی،صابراہ اسلام،موسیٰ جان خلجی نے نیشنل پارٹی کے زیراہتمام پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹریاسین بلوچ کے گھرپرحملے کیخلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیاعلاوہ ازیں نیشنل پارٹی کے زیراہتمام پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یاسین بلوچ کے گھر پر حملے کے خلاف ملک کے دیگرعلاقوں جس میں اسلام آباد سمیت کوئٹہ اوربلوچستان کے دیگراضلاع جن میں خضدار حب وندر اوتھل تربت نوشکی قلات صحبت پور علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے سے پنجاب کے صدرایوب ملک ،سدرا سعید ،عبداللہ دایو، تربت میں حاجی فدا احمد دشتی طاہر بلوچ قادر بلوچ خضدار میں ضلعی صدر رئیس بشیر عبید بلوچ نوشکی میں خیر بخش بلوچ فاروق بلوچ قلات میں کامریڈ رشید صحبت پور راحب خان بلیدی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیامظاہرین سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم حملہ آوروں کو پیغام دیتے ہیں کہ نیشنل پارٹی کے کارکن اپنے قائدین کے سامنے سیسہ پلائی دیوار کی طرح ہمیشہ آپ کے عزائم کوناکام بنائیں گے مقررین نے کہاکہ اس سے قبل پارٹی کے مرکزی رہنما اور صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ کے گھر پر بھی اس قسم کا حملہ کیا گیا نیشنل پارٹی ایسے تمام عناصرپر واضح کرتی ہے کہ نیشنل پارٹی ایسے حملوں کو نہ صرف اپنے قائدین کے گھروں پرحملہ تصور کرتی ہے بلکہ انہیں بلوچ قومی روایات کی سفاکانہ قتل تصور کرتی ہے ایسے عناصر کو بلوچ تاریخ کبھی معاف نہیں کریگی اور یہ عناصر ضرور تاریخ کے سامنے شرمسارہونگے اور ایسی بزدلانہ حرکتیں ایسے لوگ کرتے ہیں جن کی ذہنیت کمزور اور عقل سے ہاری ہوتے ہیں جو بغض پہ چل کراپنی تباہی کے سوا کچھ حاصل نہیں کرتے ہیں مقررین نے کہاکہ جنہوں نے مولا بخش دشتی کو شہید کیااور ان کی شہادت کا بوجھ کا نہیں اٹھا سکے وہ ڈاکٹر یاسین بلوچ رحمت بلوچ کے گھر پر حملے کا بوجھ کیسے اٹھا سکتے ہیں اور نہ ہی سانحہ مستونگ کا بوجھ اٹھا سکیں گے مقررین نے کہاکہ ہم عدم تشدد کے قائل ہیں مگر حملہ آور اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ ہم اپنے قائدین پر حملے کوبرداشت کریں گے ہم حملہ آوروں کے ان عزائم کوبے نقام کریں گے جن کی بناء پر وہ بلوچستان کے سرزمین بلوچ قوم کے ساتھ ظلم وزیادتی روا رکھے ہوئے ہیں ہماری سیاست پرامن ہے مگر یہ ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم دلائل حقائق اور روایات کے اصولوں پر اپنی جمہوری سیاسی جدوجہد کوکسی قیمت پربھی پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ہاں اگر کسی کو اختلاف ہے تو بیٹھ کر دلائل اور حقائق کی بنیاد پر ہمیں قائل کریں مگر ایسے اوچھے ہتھکنڈے سے نہ تو ہم کل مرغو ہوئے تھے اور نہ ہی کبھی مرعوب ہونگے جمہوری سیاست ہمارا نصب العین ہے قومی بقاء اور قومی حقوق کا حصول ہماری منزل ہے کوئٹہ کے مظاہرے میں صوبائی نائب صدر منصور بلوچ ممبر سینٹرل کمیٹی اسلم بلوچ ضلعی صدرنیاز بلوچ صابرہ اسلام موسیٰ جان خلجی صدیق پانیزئی اور بی ایس او کے آغا داؤد شاہ نے خطاب کیا مظاہرے میں ضلعی رابطہ سیکرٹری فرزانہ رئیسانی حمیدہ فدابھی شریک تھیں