دھان کی موٹی اقسام کی پنیری 7جولائی ، باسمتی اقسام کی پنیری 20جولائی ، شاہین باسمتی کی پنیری 15جولائی تا31جولائی تک کرنے کی ہدایت

ہفتہ 4 جولائی 2015 16:22

لاہور۔4جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) دھا ن کی فصل سوائے ریتلی زمین کے تمام اقسام بشمول کلر اٹھی زمینوں میں کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہے۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق کاشتکاردھان کی موٹی اقسام کی پنیری کی منتقلی 7جولائی تک، باسمتی اقسام کی پنیری کی منتقلی یکم تا 20جولائی تک، ہائبرڈ اقسام کی پنیری کی عمر25تا30دن ہونے پر کھیت میں منتقل کر دیں جبکہ شاہین باسمتی کی پنیری کی منتقلی 15جولائی تا31جولائی تک کریں ۔

منتقلی کے وقت لاب کی عمر30 تا40دن ہونی چاہئے۔جس کھیت میں لاب منتقل کرنی ہو اسکی تیاری گہراہل چلاکر شروع کریں لیکن کدوبالکل نہ کریں تاکہ پانی لگانے سے نمکیات کی دھلائی ہوسکے۔ اگر وافر مقدار میں پانی موجودہو تولاب منتقل کرنے سے 7 تا 10دن پہلے کھیت کو پانی سے بھر دیں۔

(جاری ہے)

کلراٹھی زمینوں میں سفید کلرکی زیادتی کے باعث دھان کی نشوونما لاب کی منتقلی کے دس دن کے اندر متاثرہوتی ہے۔

اس کا حل کھیت میں پانی کی تبدیلی ہے جبکہ کالے کلرکی زیادتی کے باعث فصل بیس دن کے اندر متاثرہونا شروع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ لاب کی منتقلی کے بعد ایک ماہ تک کھیت میں پانی متواتر کھڑا رکھیں تاکہ جڑی بوٹیاں کنٹرول میں رہیں۔ اس کے بعد کھیت کو چند دن کے لئے ہوا لگائیں تاکہ متواتر پانی کھڑا رہنے سے جو نقصان دہ مرکبات زمین میں بن چکے ہوں وہ ختم ہو جائیں پھر مطلوبہ مقدار میں نائٹروجن والی کھاد ڈالنے کے فوراً بعد پانی دیں۔

دانہ دار زہر استعمال کرنی ہو تو کھیت کی پہلے آبپاشی کر لیں اور کھڑے پانی میں زہر کا چھٹہ دیں۔لاب کی منتقلی کے ایک ماہ کے اندر جڑی بوٹیاں لازمی طور پر تلف کر لینی چاہیں۔جڑی بوٹیاں پودے کو غذا سے محروم کرنے کے علاوہ اس کی کوالٹی کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ زہر کرنی ہوتو جڑی بوٹی مار زہر لاب کی منتقلی کے 3 تا5 دن کے اندر استعمال کریں۔