کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن نے کسٹم ایکٹ 1969کی شق 79اور 121میں تر امیم کومسترد کر دیا

حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا جائے گا‘ اجلاس میں فیصلہ

اتوار 5 جولائی 2015 16:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء) لاہور کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن نے بجٹ سال2015-16میں کسٹم ایکٹ 1969کی شق 79اور 121میں تر امیم کوملک کی تمام ڈرائی پورٹس کے خلاف اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا جائے گا ۔ایسوسی ایشن کی ایگز یکٹیو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس چیئر مین محمد امجد چوہدری اور صدر مسعود عالم بٹ کی صدارت میں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں کہا گیا کہکسٹم ایکٹ میں تر میم کے باعث اندرون ملک کسٹم ڈرائی پورٹس پر لائے جانے والے درآمدی کارگو کو کسٹم بانڈڈ کیر ئیر کے حوالے کر دیا گیا ہے جبکہ لائسنس یافتہ کسٹم کلیئر نگ ایجنٹس کا کر دار ختم کیا جا رہا ہے جس سے اس سے وابستہ ہزاروں خاندانوں کا روزگار متاثر ہو گا اور سر مایہ کاری بھی بری طرح متاثر ہو گی ۔

(جاری ہے)

کسٹم بانڈ ڈ کیرئر کا کام بطور ٹرانسپورٹر درآمدی مال کو اندرون ملک ڈرائی تک بحفاظت پہنچانا ہے نہ کہ وہ کسٹم کلرنگ ایجنٹ کا کردار اداکر ے اس تر میم کے باعث ٹرانسپورٹر کو کراچی سے اندرون ملک درآمدی سامان کی نقل و حمل کے ساتھ یہ اختیار بھی ہو گا کہ وہ کسٹم سے متعلقہ ٹرانس شپ منٹ پرمٹ کے ساتھ کار گو کا ڈیکلریشن بھی دیں یوں اسے بیک وقت ٹرانسپورٹراور کلیئر نگ ایجنٹ کا کردار بھی حاصل ہو جائے گا ۔

رہنماؤں نے کہا کہ ان مسائل سے ملک کے درآمدکنندگان کی اکثر یت بری طرح متاثر ہو گی اور مجبورا ًتمام تر درآمدی سامان کی کلیئر نس صرف اور صرف کراچی پورٹ پر منتقل ہو جائے گا جسکے باعث 10ہزار سے زائد خاندانوں کا روزگار متاثر ہو گاجو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر ایف بی آر نے مسائل کو حل نہ کیا تو احتجاجی تحر یک کا باقاعدہ آغاز کر تے ہوئے اہم شاہر اہوں پر دھر نے دئیے جائیں گے۔