باسمتی اقسام کی 25 سے 35دن عمر کی پنیری کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت

پیر 6 جولائی 2015 14:46

فیصل آباد ۔6 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے باسمتی اقسام کی 25 سے 35دن عمر کی پنیری کھیتوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار پنیری اکھاڑنے سے ایک دو دن پہلے پنیری کو پانی لگائیں تاکہ زمین نرم ہونے کی وجہ سے پودے اکھاڑنے میں آسانی اور پودوں کے ٹوٹنے کا احتمال نہ رہے نیز پنیری اکھاڑتے وقت بیماری یا سنڈیوں سے متاثرہ پودے وہیں تلف کردیں۔

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے بتایا کہ دھان کی فصل ریتلی زمینوں کے علاوہ شور زدہ اور کلراٹھی زمینوں سمیت تمام اقسام کی زمینوں میں کاشت کی جاسکتی ہے ۔انہوں نے بتایا پنیر ی کی منتقلی سے تین دن پہلے کھیت کو پانی دے کر دوہرا ہل بمعہ سہاگہ چلا کر کدو کیاجائے اور اس طرح تیار شدہ زمین میں اگلے دن پنیری منتقل کی جائے جبکہ پنیری کی منتقلی کے وقت کھیت میں ڈیڑھ انچ گہرا پانی کھڑا کریں اورپنیری منتقلی کے عمل کے دوران پودے کی جڑوں کے اوپر سے انگلیوں و انگوٹھے سے پکڑ کر زمین میں مضبوطی سے گاڑ ھ دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ9،9انچ کے فاصلے پر دو دو پودے فی سوراخ لگائیں اس طرح فی ایکڑ پودوں کی تعداد 1لاکھ 60ہزار حاصل ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار پنیری منتقل کرنے کے بعد اس کی کچھ ہتھیاں کھالوں یا وٹوں کے ساتھ پانی میں رکھ دیں تاکہ جہاں کہیں پودے مرجائیں ان زائد ہتھیوں کی پنیری سے اس کمی کو پورا کیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار یہ کام پنیری منتقلی کے ہفتہ دس دنوں کے اندر مکمل کرلیں اورپہلے ہفتہ میں پانی کی گہرائی ڈیڑھ انچ رکھیں پھر آہستہ آہستہ گہرائی تین انچ کردیں۔

انہوں نے کہاکہ کھیت میں پانی کی گہرائی تین انچ سے زیادہ نہ کریں ورنہ پودے کم شاخیں نکالیں گے اور پیداوار میں کمی ہوجائیگی۔انہوں نے مزید کہاکہ پنیری منتقلی کے وقت اس کی عمر 35سے 45دن ہونا ضروری ہے تاہم کلراٹھے رقبوں میں زمین کی تیاری کے وقت کدو کا عمل نہ کریں تاکہ پانی لگانے سے نمکیات کی دھلائی ہوسکے۔