کاشتکار بارشوں کے وتر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مونگ کی کاشت جلد مکمل کریں

منگل 21 جولائی 2015 14:33

راولپنڈی۔21 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جولائی۔2015ء )محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کاشتکار حالیہ بارشوں کے وتر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مونگ کی کاشت کو جلد از جلد مکمل کریں۔ بارانی علاقوں میں مونگ کی منظور شدہ قسم چکوال ایم 6 کا بیج بحساب 8 سے 10 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ مونگ کی کاشت بذریعہ پور، کیرا یا ربیع ڈرل سے کریں۔

قطارں کا درمیانی فاصلہ 30 سینٹی میٹر (ایک فٹ) اور بیج کی گہرائی 3 سے 5 سینٹی میٹر یعنی ڈیڑھ سے دو انچ رکھی جائے۔ مونگ کی کاشت بذریعہ چھٹہ ہرگز نہ کی جائے کیونکہ چھٹہ کی صورت میں بیج کی فی ایکڑ مقدار بڑھانی پڑتی ہے جس سے نہ صرف کاشتکاروں کی فی ایکڑ لاگت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ بیج کا اگاوٴ بھی یکساں نہیں ہوتا۔

(جاری ہے)

بذریعہ چھٹہ کاشت کی صورت میں جڑی بوٹیوں کی تلفی مشکل ہونے کے علاوہ فصل کا اُگاوٴ ایک جیسا نہیں ہوتا اور نہ ہی فصل ایک وقت میں پک کر تیار ہوتی ہے۔

کاشتکار مونگ کی فصل کے اُگاوٴ کے بعد پودوں کی عمر 8 سے 10 دن ہونے پر چھدرائی کا عمل کریں۔ چھدرائی کیلئے پودوں کا درمیانی فاصلہ 8 سے 10 سینٹی میٹر یعنی 3 تا 4 انچ رکھا جائے اور زائد پودوں کو نکال دیا جائے۔ فصل کے اُگانے کے 15 سے 20 دن بعد پہلی گوڈی کرنی چاہیے اور ضرورت پڑنے پر دوسری گوڈی 30 سے 40دنوں بعد کریں۔ جڑی بوٹیوں کی تلفی غیر کیمیائی طریقوں سے کرنے کی کوشش کی جائے لیکن اگر ممکن نہ ہو تو زرعی ماہرین کی مشاورت سے جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال کریں۔