سٹیویا کی کاشت کو فروغ دے کرقیمتی زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے ،ڈاکٹرمحمد اکرم

جمعرات 30 جولائی 2015 16:54

راولپنڈی۔30 جولائی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جولائی۔2015ء )چینی کے متبادل نفع بخش ادویاتی پودے سٹیویا کی کاشت کو فروغ دے کرقیمتی زرمبادلہ کمانے کے ساتھ ساتھ ملکی سطح پر تجارت کو بھی فروغ دیا جاسکتا ہے ،ان خیالات کا اظہار پنجاب میں سٹیویا کی کاشت کے فروغ کے لیے خصوصی پراجیکٹ کے ڈائریکٹرڈاکٹر حافظ محمداکرم نے سٹیویا کسان میلہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ سٹیویا (شوگر پلانٹ) کی کاشت میں خاطرخواہ اضافہ اور اس کے پتوں سے ذیابیطس سے متاثرہ افراد اور عام استعمال کیلئے گولیاں ( ٹکیاں) بنانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر حافظ محمد اکرم نے بتایا کہ سٹیویا کے پتوں سے ایسی گولیاں ( ٹکیاں) بنائی جارہی ہیں جو چائے میں چینی کے نعم البدال کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ گولیاں ( ٹکیاں) چینی سے پاک ہونے کی بدولت ذیابیطس کے مریضوں اور ایسے افراد جن کیلئے چینی سے پرہیز ضروری ہے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگلے مرحلے میں ان چینی کی گولیوں ( ٹکیوں) کی بڑے پیمانے پر تیاری، پروسیسنگ، پیکنگ اور مارکیٹنگ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کاشتکار سٹیویا کی کاشت میں خاصی دلچسپی لے رہے ہیں اور پنجاب بھر میں 200 سے زائد کاشتکار سٹیویا کی کاشت کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سٹیویا کے پتے چینی سے 15 گنا زیادہ میٹھے جبکہ اس کا رس (سٹویوسائیڈ) چینی سے تقریباً 300 گنا زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ سٹیویا کے پتوں میں پروٹین کی مقدار 13 فیصد جبکہ نشاستہ کی مقدار 53 فیصد پائی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ سٹیویا (شوگر پلانٹ) میں کیلشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جس کی بدولت یہ خواتین اور بچوں کی ہڈیوں کی نشوونما کے لیے مفید جبکہ اس کے پتوں کا عرق کینسر کی ادویات بنانے میں استعمال ہوتاہے۔ انہوں نے بتایا کہ سٹیویا کی کاشت کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس کے تحت سٹیویا کی کامیاب کاشت بذریعہ بیج ممکن ہے اور کاشتکار سٹیویا کی کاشت کو فروغ دے کر فی ایکڑ، 8 لاکھ سے زائد آمدن حاصل کرسکتے ہیں جبکہ کاشتکاروں کی تکنیکی رہنمائی کیلئے محکمہ زراعت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے۔

ملک میں بڑھتی ہوئی چینی کی قیمت اور ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ سٹیویا کی عام کاشت اور اس سے بنائی جانے والی مصنوعات مثلاً ٹوتھ پیسٹ، چینی کے ساشے(ٹکیاں)، بیکری مصنوعات کی تیاری اور فروغ کی اہم ضرورت ہے جس کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔