کیمیائی تعامل 55تا 7.5تک ہونے والی زمین آم کی نرسری کے لیے موزوں ہے، زرعی ماہرین

منگل 4 اگست 2015 14:46

فیصل آباد ۔4 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 اگست۔2015ء)زرعی ماہرین نے آم کی نرسری تیار کرنے والے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ ایسی زمین جس کا کیمیائی تعامل 55تا 7.5تک ہو آم کی نرسری کے لیے موزوں ہے ۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ ایسے زمیندار و کاشتکار جو آم کی نرسری لگانا چاہتے ہیں وہ پہلے اپنی زمین اور پانی کا تجزیہ کروالیں کیونکہ آم کے صحت مند پودے تیا ر کر نے کے لیے زمین میں موجود نمکیات زمینی تعامل اور غذائی اجزاء کی دستیابی کے بارے میں مکمل ہونا بہت ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آم کی نرسری کے لیے جزوی سایہ دار جگہ کا ہونا بہت ضروری ہے جبکہ آم کی پنیری تیار کرنے کے لیے جولائی ،اگست کا مہینے موزوں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نرسری کاشت کرنے سے قبل کھیت کو ہموار کرکے اس میں گوبر کی گلی سری کھاد 8تا10ٹرالی ،10بوری ایس ایس پی اور2بوری ایس او پی فی ایکٹر ڈال کر آبپاشی کردیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نرسری والی زمین میں سڑکیں اور راستے بنائیں ،زمین کی تیاری کے بعد چھوٹی چھوٹی کیاریاں بنائیں اور ہر دو کیاریوں کے درمیان آبپاشی کے لیے نالی بنائیں ۔

انہوں نے بتایا کہ صحت مند پودوں کے حصول کے لیے صحت مند بیج کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ایک ایکڑ نرسری سے قریبا35سے 40ہزار پودے تیار کیے جا سکتے ہیں ۔ نرسری کیلئے گٹھلیوں کو ساتھ ساتھ جوڑ کر کیاریوں میں کاشت کیا جائے اور کاشت کے بعد گٹھلیوں کے اوپر 3-5سینٹی میٹر گوبر کی کھاد یا پتوں کی گلی سڑی کھاد بکھیر کر کیاریوں کی آبپاشی کریں اور اس کے بعد 2 سے 3تین دن کے وقفے سے آبپاشی کرتے رہیں دس دن کے بعد پودے اگنا شروع ہوجاتے ہیں اور یہ سلسلہ ڈیڑھ ہفتے تک جاری رہتا ہے جیسے ہی پودے سبز رنگت اختیار کریں انہیں فوری نرسری میں منتقل کردیا جائے ۔

انہوں نے بتایا کہ پودے نرسری میں منتقل کرتے وقت جن پودوں سے گٹھلی الگ ہو جائے ان کو ضائع کردیا جائے اور پودے کی کاشت سے پہلے گٹھلی سے 5تا7سینٹی میٹر نیچے موٹی جڑ کاٹ دیں ۔نرسری میں پودے لگانت وقت پودے سے پودے کا فاصلہ اور قطار سے قطار کا فاصلہ 25-30سینٹی میٹر جگہ چھوڑ دیں تاکہ وہاں بیٹھ کر پودوں کی پیوند کاری کی جا سکے ۔جو پودے خشک، بیماریا کمزور ہوجائیں انہیں نرسری سے نکال دیا جائے اور ان کی جگہ نئے پودے لگا دئیے جائیں ۔