مکئی پیداواری صلاحیت اور غذائی اہمیت کی بدولت اہمیت کی حامل ہے،محکمہ زراعت

بدھ 5 اگست 2015 13:52

راولپنڈی۔05 اگست (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء )محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق مکئی پیداوار کے لحاظ سے تیسری بڑی فصل ہے۔ یہ فصل اپنی پیداواری صلاحیت اور غذائی اہمیت کی بدولت بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ مکئی انسانی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ جانوروں کے ونڈے اور مرغیوں کی خوراک کے طور پر بھی استعمال کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

بارانی علاقوں میں مکئی کی کاشت مون سون کی بارشوں کے حساب سے کی جاتی ہے اور ان علاقوں کے لئے مکئی کی منظور شدہ اقسام ایم ایم آر آئی ییلو، ساہیوال 2002، اگیتی 2002 اور ہائبرڈ اقسام ہیں۔ کاشتکار مکئی کی کاشت سنگل رو کاٹن ڈرل یا پلانٹر کے ساتھ کاشت کیلئے شرح بیج 12 سے 15 کلو گرام جبکہ وٹوں پر کاشت کیلئے 8 سے 10 کلو گرام فی ایکڑ صحت مند اور معیاری بیج استعمال کریں۔مکئی کم دورانیہ کی فصل ہے اس لئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی ضروری ہے کیونکہ جڑی بوٹیاں مکئی کی پیداوار میں 45 فیصد تک کمی کا باعث بنتی ہیں۔ کاشتکار جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے گوڈی یاکیمیائی طریقہ کا استعمال کریں لیکن کیمیائی طریقہ استعمال کرنے سے پہلے محکمہ زراعت کے ماہرین سے مشورہ ضرور کریں۔